(روزنامہ دنیا 19 فروری 2019 )
زبان اورمعاشرے میں ایک باہمی ربط ہے‘ جس سے یہ ایک دوسرے پراثرانداز ہوتے ہیں۔ جیسے سماجی عناصر‘مثلاً :عمر‘ کلاس‘ مذہب زبان کے استعمال میں اپنی جھلک دکھاتے ہیں‘ اسی طرح زبان بھی معاشرے پرایک غیرمحسوس طریقے سے اثرانداز ہوتی ہے۔زبان کے متعلق ایک قدامت پسندانہ تصوریہ ہے کہ یہ محض ابلاغ کاایک ذریعہ ہے اوریہ ایک غیرفعال ( (passive غیرجانبدار (neutral) اورحتیٰ کہ ایک غیرسیاسی(apolitical) چیز ہے۔ اس قدامت پسندنظریہ کا ایک اہم مفروضہ یہ ہے کہ کچھ زبانیں اعلیٰ وبرترہیں اور کچھ زبانیں کم تر درجے کی ہوتی ہیں۔زبان کے اس فرسودہ تصور کو کوسیپر(Sapir)اوروورف(Whorf) کی اہم تحقیق نے ردکردیا ۔