لنڈسے گیلوے
بی بی سی | 20 جولائی 2024
ماحولیاتی تبدیلی اور بڑھتی گرمی کے ساتھ ساتھ شہروں کے لیے اپنے باسیوں کو ایک محفوظ مستقبل مہیا کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن وہیں کچھ شہروں میں ایسے اقدامات لیے گئے ہیں جن کی وجہ سے وہاں رہنے والوں کو اپنا مستقبل روشن دکھائی دے رہا ہے۔
’سمارٹ سٹی‘ کہلائے جانے والے یہ شہر باقیوں کے لیے مثال قائم کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار منیجمنٹ ڈیویلپمنٹ (آئی ایم ڈی) بہترین معیارِ زندگی مہیا کرنے والے دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست تیار کرتا ہے۔ اس فہرست کو تیار کرتے ہوئے ہر شہر کی معیشت اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ یہ فہرست ’سمارٹ سٹیز اِنڈیکس‘ کہلاتی ہے۔
اس سال آئی ایم ڈی نے اپنی پانچویں فہرست ’سمارٹ سٹیز اِنڈیکس 2024‘ شائع کی ہے جس کے لیے 142 شہروں کے باسیوں کا انٹرویو لیا گیا ہے۔
ان انٹرویوز میں لوگوں سے ان کے شہر میں دستیاب صحت اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات، سکیورٹی، ترقی کے مواقع، دیگر سرگرمیوں اور گورننس کے حوالے سے ان کی رائے لی گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال جنوبی امریکہ یا افریقہ کا ایک بھی شہر چوٹی کے 20 شہروں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ ان 20 شہروں میں سے 17 یورپ یا ایشیا میں واقع ہیں ہیں۔
یہ جاننے کے لیے کہ کیا چیز ان شہروں کو باقی جگہوں سے بہتر اور ’سمارٹ‘ بناتی ہے، ہم نے کچھ شہروں کے باسیوں سے بات کی۔
کینبرا، آسٹریلیا
انڈیکس میں آسٹریلیا کا دارالحکومت کینبرا تیسرے نمبر پر ہے۔ یہ اس فہرست میں شامل تین غیر ایشیائی یا یورپین شہروں میں سے ایک ہے۔
کینبرا کو اس کی صاف آب و ہوا اور ہریالی کے لیے امتیازی نمبرز ملے ہیں۔ اس کے علاوہ اس شہر کو یہاں بسنے والی اقلیتوں کو برابری کے سلوک اور ہم آہنگی کے احساس کی وجہ سے بھی سراہا گیا۔
تاہم یہ بات برائیڈن کیمپ بیل اور ڈیوڈ کیمپ بیل کے لیے حیران کن نہیں۔ یہ دونوں کینبرا میں واقع ایک کنسلٹنسی فرم ’برینڈ ریبیلین‘ کے بانی ہیں۔