"پاکستان: بحران سے ترقی کی راہ" کے عنوان سے یہ ایک فرضی مکالمہ کی شکل میں ترتیب دیا گیا ہے، جس میں پاکستان کے بحران اور ترقی کے امکانات پر جامع گفتگو کی گئی ہے۔
" آج دنیا کے پاس وسائل کی کمی نہیں اگر کمی ہے تو اخلاق اور مقاصد زندگی کی ، یہ صرف انبیاء کرام اور آسمانی کتب میں ہیں ۔ آج دنیا کی تعمیر نو صرف اس طرح ممکن ہے کہ جو وسائل و زرائع جدید دور میں انسانوں نے پیدا کرلیے ان کی مدد سے اور انبیاء اور آسمانی کتب میں موجود انسانیت کے اخلاق اور مقاصد زندگی کی مدد سے دنیا کی تعمیر نو کی جائے ۔" (مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ )
پاکستان: بحران سے ترقی کی راہ – موجودہ چیلنجز اور روشن مستقبل
قومی یکجہتی کی راہ میں رکاوٹیں اور ان کا حل
یہ سوال ہر باشعور پاکستانی کے ذہن میں گردش کر رہا ہے۔ آئیے، ذرا ان اختلافات کا تجزیہ کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ان کے حل کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
مذہبی اختلافات: اتحاد کی جگہ افتراق
پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، لیکن یہاں اسلام کے نام پر ہی سب سے زیادہ فرقہ واریت پھیلائی گئی۔ ایک دوسرے کو کافر کہنے کی روش عام ہو چکی ہے، اور مذہب کی بنیاد پر نفرت کا بیج بویا جا چکا ہے۔ شدت پسندی اور انتہا پسندی نے نہ صرف معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا بلکہ بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کے امیج کو متاثر کیا۔
حل کیا ہے؟
- فرقہ وارانہ بیانیے کے بجائے علماء کو مشترکہ نکات پر زور دینا ہوگا۔
- مدارس میں ایسا نصاب متعارف کروایا جائے جو رواداری اور برداشت کو فروغ دے۔
- فرقہ واریت پر مبنی تقاریر اور فتووں پر سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
بر صغیر کے 1000 سے 2020 تک کے اہم تاریخی واقعات جو برصغیر کی تاریخ کو تشکیل دینے والے اہم موڑ ثابت ہوئے۔
1000 سے 2020 تک کے برصغیر کے اہم تاریخی واقعات کی ایک جامع فہرست جس میں ان سیاسی، سماجی، اور ثقافتی واقعات کو شامل کیا گیا ہے جو برصغیر کی تاریخ میں اہم موڑ ثابت ہوئے۔
1000–1200: غزنوی سلطنت اور سلطنت دہلی کی بنیاد
- 1025: محمود غزنوی کا ہندوستان پر حملہ اور سومنات کے مندر کو توڑنا۔
- 1192: محمد غوری کی پتے پتھار کی جنگ میں راجہ پرتاپ سنگھ کو شکست، سلطنت دہلی کی بنیاد۔
1200–1500: سلطنت دہلی کا عروج اور زوال
- 1206: قطب الدین ایبک نے سلطنت دہلی کی بنیاد رکھی۔
- 1256: سلطان شمس الدین التمش کا اقتدار اور سلطنت دہلی کا عروج۔
- 1320: تغلق خاندان کا اقتدار۔
- 1398: تیمور کا ہندوستان پر حملہ اور دہلی کی تباہی۔
- 1451: سلطنت دہلی میں لودھی خاندان کا قیام۔
1500–1600: مغل سلطنت کا آغاز
- 1526: پانی پت کی پہلی جنگ میں بابر کی فتح اور مغل سلطنت کی بنیاد۔
- 1556: ہمایوں کا دوبارہ تخت پر قبضہ اور اکبر کا اقتدار سنبھالنا۔
- 1582: اکبر نے دینِ الہی کا آغاز کیا۔
- 1605: جہانگیر کا اقتدار کا آغاز اور مغل سلطنت کا عروج۔
1600–1700: مغل سلطنت کا عروج اور زوال
- 1628: شاہجہان کا تخت پر قبضہ اور تاج محل کی تعمیر۔
- 1658: شاہجہان کا تخت سے محروم ہونا اور اورنگزیب کا اقتدار سنبھالنا۔
- 1675: سکھوں کے پانچویں گرو، گووند سنگھ کی شہادت۔
- 1707: اورنگزیب کی وفات کے بعد مغل سلطنت کا زوال شروع۔
1700–1800: برطانوی اثرات کا آغاز اور دیگر سلطنتوں کا زوال
- 1717: مرہٹوں کی سلطنت کا عروج اور جنگوں کا آغاز۔
- 1757: پلاسی کی جنگ میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے سراج الدولہ کو شکست دی۔
- 1761: پانی پت کی تیسری جنگ میں مرہٹوں کو احمد شاہ ابدالی کے ہاتھوں شکست۔
- 1799: ٹیپو سلطان کی شہادت اور ریاست میسور کا انگریزوں کے زیر اثر آنا۔
1800–1857: برطانوی راج کا آغاز
- 1806: سکھ سلطنت کا عروج اور رنجیت سنگھ کا حکمران بننا۔
- 1857: غدر کی تحریک (ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی)۔
- 1858: برطانوی راج کا آغاز، ہندوستان میں براہ راست حکومت برطانیہ کے ہاتھوں میں آنا۔
مولانا ابوالکلام آزاد جنھوں نے 1946 میں ’بنگلہ دیش‘ کے قیام کی پیشگوئی کی
دو قومی نظریے کے مخالف اور قومی یکجہتی کے حامی
وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کیسے کی جا رہی ہے؟
عہدہ,بی بی سی اردو
28 اگست 2024
اپ ڈیٹ کی گئی 7 جنوری 2025
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ وفاقی وزارتوں اور اداروں میں ایسی خالی آسامیاں جن پر ابھی بھرتیاں نہیں ہوئی تھیں، ان میں سے 60 فیصد کو ختم کر دیا گیا، جن کی تعداد تقریباً ڈیڑھ لاکھ بنتی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اب ان خالی آسامیوں پربھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ’حکومتی اخراجات میں کمی کے اقدامات کو 30 جون تک مکمل کر لیا جائے گا۔‘
وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کیسے کی جا رہی ہے؟
حکومت نے ’رائٹ سائزنگ‘ کے نام سے ایک منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت مختلف اداروں کی نجکاری، غیر ضروری محکموں کی بندش ہو سکتی ہے اور اس عمل کا بنیادی ہدف اربوں روپے کی بچت ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ برس اگست کے آخری ہفتے میں وزیر اعظم شہباز شریف کے زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں یہ کہا گیا تھا کہ ’وفاقی حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے، افرادی قوت کے صحیح استعمال، پالیسی سازی اور فیصلوں کے نفاذ میں غیر ضروری تعطل کو ختم کرنے اور صرف انتہائی ضروری محکموں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پہلے مرحلے میں چھ وزارتوں پر وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے قائم کی گئی رائٹ سائزنگ آف دی فیڈرل گورمنٹ کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ شروع کر دیا گیا ہے۔‘
مولانا ظفر احمد انصاری : شخصیت اور کردار
ہم سے کوئی چیز دور نہیں،پارلیمنٹ ہاؤس نہ ڈی چوک، حکومت مذاکرات میں جتنی تاخیر کرے گی مسئلہ بڑھتا جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمن
فلسطینی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل پر قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور
تعارف امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن
پیدائش اور خاندانی پس منظر
تعلیم
![]() |
حافظ نعیم الرحمن امیر جماعت اسلامی |