" آج دنیا کے پاس وسائل کی کمی نہیں اگر کمی ہے تو اخلاق اور مقاصد زندگی کی ، یہ صرف انبیاء کرام اور آسمانی کتب میں ہیں ۔ آج دنیا کی تعمیر نو صرف اس طرح ممکن ہے کہ جو وسائل و زرائع جدید دور میں انسانوں نے پیدا کرلیے ان کی مدد سے اور انبیاء اور آسمانی کتب میں موجود انسانیت کے اخلاق اور مقاصد زندگی کی مدد سے دنیا کی تعمیر نو کی جائے ۔" (مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ )
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان
آغوش
میجر عزیز بھٹی کی شہادت پر سید ابوالاعلی مودودی ؒ کے تاثرات
![]() |
میجر عزیز بھٹی کی شہادت پر سید ابوالاعلی مودودی کے تاثرات |
6 ستمبر 1965ء کو جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو میجر عزیز بھٹی لاہور سیکٹر میں برکی کے علاقے میں ایک کمپنی کی کمان کررہے تھے۔ 12 ستمبر 1965 کو لاہور محاز پر بھارت سے مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوئے - 26 ستمبر 1965ء کو صدر مملکت فیلڈ مارشل ایوب خان نے پاک فوج کے 94 افسروں اور فوجیوں کو 1965 کی جنگ میں بہادری کے نمایاں کارنامے انجام دینے پر مختلف تمغوں اور اعزازات سے نوازا۔ ان اعزازات میں سب سے بڑا تمغہ نشان حیدر تھا جو میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کو عطا کیا گیاتھا۔ راجہ عزیز بھٹی شہید یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے تیسرے سپوت تھے۔
مولانا سید ابوالاعلی مودودی ؒ نے میجر عزیز بھٹی کی شہادت پر ان کے والد محترم کے نام خط لکھا، اس میں انہونے اپنے تاثرات کا اظہار کیا، عزیز بھٹی کو پاکستان یعنی "دارالاسلام" کے محافظ ،اور اسلام کے جانباز کا خطاب دیا، اور ان کے حق میں دعا فرماتے ہوئے لکھا کہ اللہ تعالی "ان کو شہدائے بدر و احد کی معیت کا شرف بخشے" ، یہاں ان کا اصل خط ملاحظہ کریں !
مسلم عالمی تنظیموں میں مولانا مودودی کا کردار
الطاف حسن قریشی
ہم سب ، تاریخ اشاعت : 23 دسمبر 2022ء
موتمر عالم اسلامی کی ابتدا 1926 ء میں اس طرح ہوئی کہ مکہ مکرمہ کے فرمانروا شاہ عبدالعزیز، جنہوں نے آگے چل کر 1931 ء میں مملکت سعودی عرب کی بنیاد رکھی، انہوں نے 1926 ء میں مسلمانوں کو درپیش مسائل پر غور و خوض کے لیے مکہ مکرمہ میں پورے عالم اسلام سے دو درجن کے لگ بھگ مسلم اکابرین کو دعوت دی۔
ہندوستان سے علی برادران، سید سلیمان ندوی اور مفتی کفایت اللہ شامل ہوئے۔ فلسطین سے مفتی اعظم سید امین الحسینی شریک ہوئے۔ ترکی سے بھی اہم شخصیتوں نے حصہ لیا۔ یہ عالی شان اجلاس مسائل کی نشان دہی اور ان کا حل تلاش کرنے کے بعد ختم ہو گیا۔ اس کے بعد خاموشی چھا گئی۔ پانچ سال گزرے، تو مفتی اعظم فلسطین نے بیت المقدس کے مقام پر 1931 ء میں مسلم اکابرین کو مدعو کیا اور موتمر عالم اسلامی کی باقاعدہ تنظیم قائم کی، مگر اس نے کوئی قابل ذکر کام سرانجام نہیں دیا۔
قیام پاکستان کے بعد 1949 ء میں وزیراعظم پاکستان نوابزادہ لیاقت علی خاں کی سرپرستی اور مولانا شبیر احمد عثمانی کی میزبانی میں اس تنظیم کا تیسرا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اس وقت سید ابوالاعلیٰ مودودی جیل میں تھے۔ مولانا ظفر احمد انصاری اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے اس اہم اجلاس کی کامیابی کے لیے دن رات کام کیا۔ اس تنظیم میں آگے چل کر چودھری نذیر احمد خاں بہت فعال کردار ادا کرتے رہے اور انھوں نے مسلمانوں کی دولت مشترکہ قائم کرنے کا تصور پیش کیا۔ اسی طرح موتمر عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل انعام اللہ اتحاد عالم اسلامی کے لیے ملک ملک جاتے اور تنظیمی قوت میں اضافہ کرتے رہے۔ ان کے انتقال کے بعد یہ عالمگیر تنظیم پس منظر میں چلی گئی ہے۔
جديد دور میں علماء اسلام کی اصل ذمہ داری
![]() |
علماء کی ذمہ داری |
ہماری ذہنی غلامی اور اس کے اسباب - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
ہندستان میں اسلامی تہذیب کا انحطاط - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
انسانی قانون اور الٰہی قانون - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
مغربی تہذیب کی خود کشی - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
لارڈ لوتھین کا خطبہ - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
ترکی میں مشرق و مغرب کی کشمکش - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
عقلیت کا فریب (۱) - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
(1)عقلیت کا فریب |
عقلیت کا فریب (۲) - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
(2) عقلیت کا فریب |
تجدد کا پائے چوبیں - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
تجدد کا پائے چوبیں |
ہمارے نظام تعلیم کا بنیادی نقص - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
ملت کی تعمیر نو کا صحیح طریقہ - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
بغاوت کا ظہور - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
اجتماعی فساد - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
ایمان اور اطاعت - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
ایمان اور اطاعت |
مسلمان کا حقیقی مفہوم - مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
![]() |
مسلمان کا حقیقی مفہوم |