اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس 22، 23، مارچ 2022 ء، پاکستان |
" آج دنیا کے پاس وسائل کی کمی نہیں اگر کمی ہے تو اخلاق اور مقاصد زندگی کی ، یہ صرف انبیاء کرام اور آسمانی کتب میں ہیں ۔ آج دنیا کی تعمیر نو صرف اس طرح ممکن ہے کہ جو وسائل و زرائع جدید دور میں انسانوں نے پیدا کرلیے ان کی مدد سے اور انبیاء اور آسمانی کتب میں موجود انسانیت کے اخلاق اور مقاصد زندگی کی مدد سے دنیا کی تعمیر نو کی جائے ۔" (مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ )
دوروزہ اسلامی اتحاد تنظیم (او آئی سی) کا 48 واں وزرائے خارجہ اجلاس 2022ء
دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں سے لدا جہاز کیسے ڈوبا ؟
دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں سے لدا جہاز کیسے ڈوبا ؟ |
دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں سے لدا مال بردار بحری جہاز سمندر میں ڈوب گیا
’فلیسیٹی ایس‘ نامی مال بردار بحری جہاز شمالی بحر اوقیانوس کے ٹھنڈے پانیوں میں جب آہستہ آہستہ ڈوب رہا تھا تو جہاز پر سوار کپتان سمیت عملے کے 22 خوش قسمت افراد کی جان بچائی جا چکی تھی۔
لیکن اس جہاز پر لدا مال اتنا خوش قسمت نہیں رہا۔ اور یہ کوئی عام مال نہیں بلکہ دنیا کی مہنگی ترین چار ہزار گاڑیاں تھیں جن کی مالیت تقریبا 27 ارب روپے تھی۔
جی ہاں۔ آپ نے درست پڑھا۔ 27 ارب پاکستانی روپے جو تقریبا 155 ملین امریکی ڈالر بنتے ہیں۔
ان چار ہزار گاڑیوں میں زیادہ تر لگژری کارز تھیں۔ ان میں پورشے اور بینٹلے جیسی مہنگی ترین گاڑیاں بھی شامل تھیں جن کی انفرادی قیمت ہی 70 ہزار برطانوی پاؤنڈ تک ہوتی ہے۔
لگژری کاریں بنانے والی بینٹلے کمپنی کے مطابق جہاز پر اُن کی 189 نئی نویلی گاڑیاں موجود تھیں جبکہ پورشے کمپنی نے کہا ہے کہ ڈوبنے والے جہاز پر ان کی 1100 گاڑیاں لدی ہوئی تھیں۔یہ گاڑیاں جرمنی سے امریکہ کے ’روڈ آئی لینڈ‘ پہنچائی جانی تھیں جہاں اُن کو صارفین کے حوالے کر دیا جاتا مگر دوران سفر ہی بحری جہاز آہستہ آہستہ پانی میں غرق ہونے لگا۔
روس یوکرین جنگ : پاکستان کا موقف
تاریخ اشاعت : 1 مارچ 2022ء : بی بی سی اردو کے مطابق پاکستان میں تعینات مختلف غیر ملکی مشنز کی جانب سے پاکستان پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس کے خلاف جنگ بندی کی قرارداد پر دستخط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ ان مشنز میں جرمنی اور فرانس بھی شامل ہیں۔
روس اور یوکرین کی جنگ : پاکستان کا موقف |
گزشتہ ایک روز سے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا روس اور یوکرین کے تنازعے پر ہنگامی اجلاس جاری ہے۔ یہ اجلاس یکم مارچ کو اختتام پذیر ہوگا جس کے دوران قرارداد منظور کی جائے گی۔
اس قرارداد کے ذریعے 193 رکن ممالک روس پر اپنے ہمسایہ ملک یوکرین سے جنگ بندی پر زور دیں گے۔ اسی سلسلے میں منگل کے روز پاکستان میں 19 غیر ملکی مشنز سے تعلق رکھنے والے سفارتکاروں نے ایک خط کے ذریعے پاکستان پر اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں یوکرین کی حمایت کرنے پر زور دیا ہے۔
جبکہ پاکستان کے سفارتی حلقوں سے مصدقہ اطلاعات ہیں کہ پاکستان نے اس اجلاس کا حصہ نہ بننے اور یوکرین کے ساتھ روس کے تنازعے پر ایک نیوٹرل مؤقف اختیار کرنے کو ترجیح دی ہے۔
کم از کم دو اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے بی بی سی سے کہا ہے کہ پاکستان اصولی مؤقف اختیار کرتے ہوئے کسی کی حمایت کرنا چاہتا ہے نہ مخالفت۔ ان اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کو اپنے معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے چاہییں۔
پاکستان کے اس فیصلے کو کئی لوگ خوش آئند سمجھ رہے ہیں کہ ماضی کے برعکس پاکستان کسی 'سیاسی دھڑے' کا حصہ نہیں بن رہا بلکہ افہام و تفہیم سے معاملات سلجھانے کی تلقین کر رہا ہے۔
پاکستان کی طرف سے ایسا کرنا ایک حیران کن عمل بھی ہے کیونکہ اس سے پہلے پاکستان نے خطے میں سیاسی دھڑوں کا ساتھ دیا جبکہ ان کا ساتھ دینے کا براہِ راست اثر پاکستان کی معیشت اور ملک میں شورش کی شکل میں سامنے آیا۔ نتیجتاً پاکستان کو ایک وقت میں بین الاقوامی طور پر تنہا کیے جانے کا خطرہ بھی رہا۔
دھڑوں کی سیاست سے ’نیوٹرل‘ ہونے تک
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان یوکرین اور روس کے معاملے پر نیوٹرل کیوں ہے؟
اس بارے میں بات کرتے ہوئے سینیٹ کی فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازعہ یورپ کی سرد جنگ کا حصہ ہے جو یوکرین میں جاری ہے۔ 'اس جنگ میں پاکستان کے براہِ راست مفادات نہیں ہیں۔
امریکہ اسرائیل کو اتنی امداد کیوں دیتا ہے ؟ اور یہ پیسے کہاں استعمال ہوتے ہیں ؟
بی بی سی اردو، 25 مئی 2021
امریکہ ، اسرائیل تعلقات |
امریکی صدر جو بائیڈن کو اپنی ہی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی میں سے امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو امداد کے حوالے سے سوالات کا سامنا ہے۔
سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ امریکہ کو اس پر 'سخت نظرِثانی' کرنی چاہیے کہ یہ پیسہ کیسے استعمال ہو رہا ہے۔
تو اسرائیل کو امریکہ سے کیا ملتا ہے اور یہ پیسہ کس لیے استعمال ہوتا ہے؟
اسرائیل کے لیے امریکی امداد
سنہ 2020 میں امریکہ نے اسرائیل کو اوباما دور میں کیے گئے ایک طویل مدتی سالانہ وعدے کے تحت 3.8 ارب ڈالر کی امداد دی۔ یہ امداد تقریباً مکمل طور پر عسکری مقاصد کے لیے تھی۔
سابق صدر باراک اوباما نے سنہ 2016 میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت اسرائیل کو 2017 سے 2028 کے درمیان کُل 38 ارب ڈالر کی امداد دی جانی تھی۔
چین: ’ 32 سال بعد ماں نے اپنے اغوا ہونے والے بیٹے کو ڈھونڈ نکالا‘
32 سال بعد ماں نے اپنے بیٹے کو ڈھونڈ نکالا |
سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان، سید منور حسن کی سیاسی زندگی
کائنات میں تاریک مادے کی کھوج کے دوران ’نامعلوم سگنل‘ کی دریافت (بی بی سی اردو )
کائنات میں تاریک مادے کی کھوج |
جامعہ بنوریہ العالمیہ کراچی کے مہتم مفتی محمد نعیم کا انتقال (بی بی سی اردو )
مفتی محمد نعیم |
مہاتير محمد کی لمبي عمر کا راز
مہاتیر محمد کی لمبی عمر کا راز |
کورونا وائرس: سائنسدان کورونا وائرس کے بارے میں کیا جانتے ہیں ؟
کورونا وائرس : سائنسدان کورونا وائرس کے بارے میں کیا جانتے ہیں ؟ |
کرونا وبا : عالمی سرگرمیاں، طبی ، سماجی سیاسی اور معاشی حالات کا جائزہ (بی بی سی اردو )
کورونا وائرس آپ کے جسم کے ساتھ کرتا کیا ہے؟
کورونا وائرس آپ کے جسم کے ساتھ کرتا کیا ہے؟ |
افغان طالبان اور امریکہ "امن معاہدہ " 2020 م
افغان طالبان اور امریکہ امن معاہدہ 2020م |
"سرمایہ دارانہ نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکا ہے ".عالمی تنظیم اوکسفیم کی رپورٹ
سرمایہ دارانہ نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکا ہے - عالمی تنظیم اوکسفیم کی رپورٹ |
میوزیم آف دی فیوچر ، دبئی ، متحدہ عرب امارات
میوزیم آف فیوچر ، دبئی |
میوزیم آف دی فیوچر: دبئی میں ’مستقبل کے عجائب گھر‘ کی انوکھی عمارت میں کیا دکھایا جائے گا؟
کوالالمپور سمٹ کیا ہے؟
کوالالمپور سمٹ کیا ہے ؟ |
ملائیشین ماڈل‘ کیا ہے؟
یونیورسٹی آف لیڈز برطانیہ میں شعبہ عمرانیت سے منسلک جنید سیرت احمد کا کہنا ہے کہ مہاتیر کے ملائیشین ماڈل کے تحت ملائیشیا بھر میں تعلیم، صحت اور عوامی فلاح کے منصوبوں سمیت تمام کاروباروں میں حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کی گئی۔ مہاتیر کے اس ماڈل کا مقصد ملک میں موجود تمام طبقوں میں مساوات لانا اور خاص طور پر نچلے طبقے کی فلاح تھا۔
جنید سیرت نے بتایا کہ اس ماڈل کے نتائج یہ نکلے کہ اب ملائیشیا کی شرح خواندگی 100 فیصد ہے اور صحت کی بہترین سہولیات ملک کے تمام طبقات کو میسر ہیں۔ اسی ماڈل کی بدولت اب ملائیشیا کی معشیت کا شمار مسلم دنیا کی سب سے متنوع معیشت میں ہوتا ہے۔
الریاض شہر کو عرب دنیا کا پہلا 'ڈیجیٹل دارالحکومت' قرار دیا گیا ہے ۔
ریاض شہر کو پہلا ڈیجیٹل دار الحکومت قرار دیا گیا ہے۔ |
انڈیا کی شمال مشرقی ریاست آسام کے مسلمانوں کی شہریت کا مسئلہ
آسام بنگلہ دیش سے ملحقہ ریاست ہے۔ ریاست کی مجموعی آبادی تین کروڑ 29 لاکھ ہے۔ آبادی میں 34 فیصد سے زیادہ مسلمان ہیں اور ان میں سے تقریباً 70 لاکھ بنگالی نژاد ہیں۔ مسلمانوں میں بیشتر غریب، ناخواندہ اورچھوٹے کسان ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 50 لاکھ بنگالی ہندو بھی ریاست میں رہتے ہیں۔
یورپ کی سب سے بڑی اور خوبصورت مسجد
پورپ کی سب سے بڑی مسجد |
کشمیر اور امت مسلمہ - خورشید ندیم
flag of Jummu Kashmir |