کورونا وائرس: سائنسدان کورونا وائرس کے بارے میں کیا جانتے ہیں ؟

کورونا وائرس : سائنسدان  کورونا وائرس کے بارے میں کیا جانتے ہیں ؟
(تاریخ اشاعت : 2 اپریل ، 2020 م  بی بی سی اردو ) 

نول کویڈ-19 وائرس نے پوری دنیا میں اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس سے متاثر ہیں، سائنسدان اس وائرس کی ویکسین بنانے میں کوشاں ہیں لیکن وہ اس وائرس کے متعلق کیا اور کتنا جانتے ہیں،

ان کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ جن لوگوں میں کورونا وائرس کی ظاہری علامات موجود ہیں ، وہ دوسرے لوگوں میں وائرس منتقل کر سکتے ہیں ۔

 لیکن جن لوگوں میں ظاہری علامات موجود نہیں ، ان کا کیا ؟ 

وائرس کون کون پھیلارہا ہے ؟ 

بہت سے افراد کو پتا ہی نہیں ہے کہ ان میں وائرس موجود ہے ، بعض اوقات بچوں میں وائرس کی زیادہ علامات نظر نہیں آتیں ، لیکن وہ وائرس کے پھیلاؤ میں کردار ادا کر سکتے ہیں ، لیکن ابھی سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ، کیا آپ وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کر سکتے ہیں ؟ 

وائرس میں مختلف قسم کے خلیوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ، ابتدارئی ریسرچ کے مطابق جسم میں اینٹی باڈیز پیدا ہوجاتی ہیں ، لیکن اینٹی باڈیز سے قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے ؟  شاید ۔

 لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے کہ مدافعت کتنے عرصے تک رہے گی ، ایسا کیوں لگ رہا ہے کہ خواتین سے زیادہ مرد کورونا وائرس کے نتیجے میں ہلاک ہورہے ہیں ؟ 

چین میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتا چلا کہ وائرس کے شکار مردوں میں شرح اموات 2.8 فیصد تھی اور خواتین میں یہ شرح 1.7 تھی , حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اٹلی میں کووڈ-19 کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں 70 فیصد مریض مرد تھے. 

 نظریہ یہ ہے کہ سگریٹ نوشی اہم عنصر تھا ، چینی مردوں کی بڑی تعداد سگریٹ نوشی کرتی ہے ایک وضاحت یہ ہے کہ خواتین کا مدافعتی نظام مردوں سے زیادہ بہتر ہے مگر ریسرچ تو ابھی شروع ہوئی ہے کووڈ - 19 کے بارے میں جاننے کے لیے اب بڑے پیمانے پر بین الاقوامی کوشش کی جارہی ہے.