مہاتير محمد کی لمبي عمر کا راز

مہاتیر محمد کی لمبی عمر کا راز  
موجودہ دنیاکے معمرترین منتخب حکمران رہنے والے ڈاکٹر مہاتیر محمد آخرکار اپنی بہترین صحت اورلمبی عمر کاراز منظرِعام پر لاکر دنیاکو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔  ۹۴سالہ مہاتیرمحمدکے بارے میں پوری دنیامیں حیرت واستعجاب کا مظاہرہ کیا جارہا تھا۔ 

مہاتیر محمد ۱۹۶۴ء میں سیاست میں آنے سے پہلے اپنی آبائی ریاست کیدہ میں ایک معالج کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں ملائیشیا کے ممتازترین اخبار ’’نیوسٹریٹ ٹائمز‘‘ میں دومضامین کے ذریعے بتایا کہ ان کی صحت کا راز کھانے پینے اوربودوباش پر کنٹرول کرنے کی عادات کو پختہ کرنے میں پوشیدہ ہے۔ 

مہاتیرمحمد نے اپنے مضامین میں بتایا کہ یہ بات ایک آفاقی حقیقت کے طورپر تسلیم کی جاتی ہے کہ اچھی صحت کے لیے اصول یہ اپنایاجاناچاہیے کہ زندہ رہنے کے لیے کھایاجائے نہ کہ کھانے کے لیے زندہ رہاجائے۔

 ڈاکٹرمہاتیرمحمد نے مزیدبتایاکہ موٹاپا جو چربی کی زیادتی کے باعث جنم لیتا ہے، وہ انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ ایک اچھی صحت کے لیے کھانے کی مقدار میں ایک چوتھائی یا ایک تہائی تک کمی کرکے موٹاپے اورچربی کی زیادتی پر قابوپایاجاسکتاہے۔ اسی طرح چاول اورتیل دار غذاؤں سے بھی پرہیز کرکے اس مشکل کوختم کیاجاسکتاہے۔

 مہاتیرمحمدنے فخریہ انداز میں کہاکہ انہوں نے اپنی عادات واطوار کو مناسب رخ دے کر گذشتہ تیس برسوں کے دوران اپنے وزن کو ۶۲سے ۶۴کلوگرام تک برقرار رکھا ہے۔ اپنے ملک کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ان کے شہری چینی سے بنے مشروبات بڑے شوق سے استعمال کرتے ہیں۔ ۴۹فیصد ملائیشین ہفتے میں کم ازکم ایک بار گھروں سے باہرجاکر چینی سے بنے مشروبات اورفاسٹ فوڈ استعمال کرتے ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ بات مہاتیر محمد کے لیے سوہانِ روح بنی ہوئی ہے کہ جنوب مشرق ایشیا میں ملائیشیا کے لوگ شدید موٹاپے سے دوچارہیں۔

 مہاتیرمحمد کی ۲۰۰۷ء میں دل کی جراحی ہوئی تھی، لیکن وہ اپنے معمولات کو بہتربناکر جراحی کے باوجود اپنے ملک کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مہاتیرمحمد گوشت خورہیں، خاص طورپر انہیں گائے اوربھینس کا گوشت پسند ہے، اسی طرح مرغی کا سالن اورروٹی بھی ان کی مرغوب خوراک ہے، لیکن ان سب کے باوجود مہاتیرمحمد پوری دنیاکے لیے ایک بہترین صحت کے حامل فرد کے طورپر جانے جاتے ہیں۔

مہاتیرمحمد روزانہ سات گھنٹے سوتے ہیں، اس سے زیادہ سونے کو وہ صحت کے لیے نقصان دہ قراردیتے ہیں۔ مہاتیرمحمد مذہبی ذمہ داری کے طورپر سگریٹ اورشراب نوشی بلکہ الکحل سے بنے مشروبات سے مکمل پرہیزکرتے ہیں۔ دل کی جراحی کے علاوہ پوری زندگی میں ایک بار (نومبر ۲۰۱۹ء) ان کی ناک سے اس وقت خون بہناشروع ہوگیا تھا۔ انہوں نے فوری طبی امداد کے بعد بستر پر دراز ہونے کے بجائے اپنا کام جاری رکھا اور دنیاکو یہ پیغام دیا کہ وہ پوری طرح تندرست ہیں۔

مہاتیرمحمد کا قول ہے کہ طویل عرصے تک زندہ رہنا بلاشبہ ایک اچھی بات ہے لیکن اچھی طرح زندہ رہنا اس سے بڑھ کر قابلِ تعریف بات ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے مہاتیرمحمد روزانہ ورزش کرتے، سائیکل پر سفر کرتے، مذہبی فرائض پابندی سے اداکرتے ہیں اور خود کو پوری دنیاکے لیے ایک مثال کے طورپر پیش کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں اورہردم ان عادات کے دوام کے لیے ربْ العزت کا شکربجالاتے ہیں۔

(ترجمہ: سیدمزمل حسین)