کلینڈر کے مہینوں میں دنوں کا فرق کیوں ہے ؟

16 ویں صدی میں پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے ہمارے ’گریگوری کلینڈر‘ کو شمسی سال کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کی کوشش کی تھی ۔  اس لئے فروری ہر چار سال بعد 29 دن کا ہوتا ہے ۔ اس کو لیب سال کہتے ہیں ۔ لیپ سال کے 366 دن ہوتے ہیں، جو چار سال میں صرف ایک بار آتا ہے اور فروری کے آخری دن یعنی 29فروری کو کلینڈر کا ایک 'اضافی دن' نامزد کیا گیا ہے۔ ’ٹائم اینڈ ڈیٹ ڈاٹ کام‘ کے مطابق، ایسے سال جو 4 کے پہاڑے پر یکساں طور پر تقسیم ہوتا ہے، وہ لیپ کے سال کہلائےگا جیسا کہ 2016 لیپ سال گزرا ہے۔ یہ دوبارہ 2020 میں آئے گا۔  ​لیکن، سوائے ہر اس صدی یا 100 سال کے, جسے صرف اس وقت لیپ سال شمار کیا جائے گا جب وہ 400 پر یکساں طور پر تقسیم ہو سکتا ہو ۔

قدیم مصری جانتے تھے کہ ہماری زمین سورج کے گرد365 دن میں اپنا چکر مکمل نہیں کرتی بلکہ، تقریباً چوتھائی دن زیادہ لیتی ہے یا اندازاً سورج کے گرد اپنا مدار مکمل کرنے میں اسے 365.2422 دن لگتے ہیں۔ اور اگر کلینڈر پر سال کے365 دن رکھےجائیں تو ہر سال چوتھائی دن کا فرق پڑنے لگتا ہے اور اس طرح کلینڈر موسموں کے اوقات سے مطابقت کھو دیتے ہیں۔ پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی، اگرچہ گریگوری کلینڈر پر 365 دن رکھے گئے اور ایک اضافی دن کو شمسی سال اور کلینڈر کے سال کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے شامل کیا گیا۔

لیپ ائیر کو پہلی بار روم کے شہنشاہ جولیس سیزر نے 2000 سال پہلے سلطنت روم میں متعارف کرایا تھا۔ جولیس سیزر سے پہلے رومن کلینڈر میں 355 دن تھے اور دو سال میں 22 دن اضافی تھے۔ لیکن، جب پہلی صدی میں جولیس سیزر کا دور حکومت شروع ہوا تو اس نے فلک شناسی کے ماہر سوسیجینز کو کلینڈر میں اصلاحات کا حکم دیا، تاکہ زرعی موسموں کا بہتر انتظام ہو سکے اور رومن کلینڈر موسموں کے مطابق ہوجائے۔ فلک شناسی کے ماہر سوسیجینز نے تین سال کے بعد آنے والے سال کو 366دن کا بنانے کا فیصلہ کیا اور اس اضافی دن کے ساتھ 'فروری 29 دن' کا بن گیا۔ لیکن، یہ نظام بعد میں پاپ گریگوری ہشتم نے1882 میں تبدیل کیا ،جس کے لیے 'لیپ' کی اصطلاح استعمال کی گئی اور اعلان کیا کہ جو سال 100 پر تقسیم ہوتا ہے اور 400 پر تقسیم نہیں ہوتا لیپ ائیر نہیں ہوگا۔

روم کے شہنشاہ جولیس سیزر کے کلینڈر میں دوسرے تمام مہنیوں کے 30 یا 31 دن تھے۔ اس نظام کے تحت، کلینڈر میں فروری کے 30 دن اور 'جولائی' جو جولیس کے مرنے کے بعد اس کے نام سے منسوب کیا گیا، اس کے 31 دن تھے۔ لیکن اگست کا مہینہ 29 دنوں کا تھا۔

جب آکیٹوین آگستس روم کا شہنشاہ بنا تو اس نے جولائی کی طرح اپنے نام سے منسوب کئے گئے مہینے 'اگست' کو بھی 31 دن کا بنانے کے لیے فروری کے دو دنوں کو کم کردیا۔ اور اس طرح فروری اگست کے ہاتھوں اپنے دو دن سے محروم ہوگیا اور 28 دنوں کا بن کر رہ گیا۔



جیسا کہا گیا کہ ہر چارسال پر لیب سال ہے تکنیکی اعتبار سے غلط ہے ۔  عموماً یہ دن چار سال میں ایک بار آتا ہے۔ لیکن ہر وہ سال جو 4 پر برابر تقسیم ہو لیپ سال ہونا ضروری  نہیں ۔ ان سالوں کو لیپ ائیر شمار نہیں کیا سکتا جو چار اور سو پر توبرابر  تقسیم ہوتے ہیں۔ لیکن، چار سو پر تقسیم نہیں ہوتے ۔

سال 2000 ایک صدی تھا اور لیپ ائیر بھی تھا۔ لیکن، اس سے قبل 1700 اور1800 اور1900 صدی تو تھے لیکن وہ  لیپ ائیر نہیں تھے۔ اسی طرح آنے والے صدی 2100، 2200 اور 2300 صدیوں میں  لیپ ائیر نہیں ہوں گے جبکہ، 2400 صدی لیبب صدی ہوگا  اور  لیپ ائیر بھی  ، جو 4 ، 100 اور 400  تینوں پر یکساں تقسیم ہوجاتا ہے۔

صدی کے لیے یہ اضافی اصول اس لیے بنایا گیا ہے کیوں کہ ہر چوتھے سال میں ایک دن کے اضافے سے سال کی اوسط365.25 بن جاتی ہے لیکن، ایسا کرنے سے ہر سو سال میں ایک دن کا فرق آجاتا ہے اسی لیے، ہرصدی کو لیپ ائیر نہیں رکھا جاتا ہے۔

لیپ سال براہ راست لیپ سکینڈ کے ساتھ مربوط نہیں ہے۔ لیکن، زمین کی گردش کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ہماری گھڑیوں اور کلینڈر میں لیپ سال اور لیپ سکینڈ کا اضافہ کیا جاتا ہے۔

لیپ سکنڈ وہ اضافی منٹ ہے جو چند سالوں کے بعد جوہری گھڑیوں کے وقت کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے تاکہ، زمین کی گردش سے چلنے والی گھڑیوں کو جوہری وقت کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔ دنیا کے وقت کا پیمانہ، جوہری گھڑیوں کی مدد سے کام کرتا ہے۔

یہ جوہری گھڑیاں مادے کے زروں کی حرکت ناپ کر وقت کا تعین کرتی ہے اور مسلسل چلتی ہے۔ لیکن، اس کے مقابلے میں زمین گردش ہر روز آہستہ آہستہ کم ہوتی جاتی ہے اور اس طرح ہمارے دنوں کے دورانیے میں چند ملی سکنڈز کا فرق پڑ جاتا ہے۔ واضح رہے 1972 میں لیپ سکینڈ کا نظام شامل کیا گیا تھا۔ آخری بار لیپ سکنڈ منگل جون 2015 کو آدھی رات گیارہ بجکرانسٹھ منٹ پر شامل کیا گیا۔

اگر کوئی  29 فروری کو پیدا ہوتا ہے  تو کیا ہوتا ہے؟  اور ایسے خاص افراد جو اس دن پیدا ہوتے ہیں انھیں 'لیپرز' کہا جاتا ہے۔ اگر کسی کی تاریخ پیدائش 29 فروری ہے تو دنیا کے زیادہ تر ممالک میں رہنے والے لیپرز اپنی سالگرہ 28 فروری یا یکم مارچ کو منانا پسند کرتے ہیں جبکہ لیپ سال پر انھیں اپنی اصل تاریخ پیدائش پر سالگرہ منانے کا موقع ملتا ہے۔