بی بی سی اردو
۹ مئی ۲۰۲۵
مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا کہ وہ اگلے 20 برسوں میں اپنی دولت کا 99 فیصد حصہ عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بِل گیٹس نے کہا ہے کہ وہ اپنی فاؤنڈیشن، بِل گیٹس فاؤنڈیشن، کے آپریشنز سنہ 2045 تک ختم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور اس دورانیے میں وہ اپنی فاؤنڈیشن کے ذریعے اپنی دولت عطیہ کرنے کے عمل میں تیزی لائیں گے۔
انھوں نے اپنی ایک حالیہ بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ 'جب میں مر جاؤں گا تو لوگ میرے بارے میں بہت سی باتیں کہیں گے، لیکن میں چاہتا ہوں کہ ان باتوں میں یہ بات نہ ہو کہ 'وہ (بِل گیٹس) جب مرا تو اُس کے پاس کافی دولت تھی۔'
69 سالہ بِل گیٹس نے کہا کہ اُن کی فاؤنڈیشن صحت اور ترقیاتی منصوبوں کی مد میں پہلے ہی 100 ارب ڈالر خرچ کر چکی ہے اور وہ یہ توقع کرتے ہیں کہ اگلے 20 برسوں میں اُن کی فاؤنڈیشن مزید 200 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔اپنی اس بلاگ پوسٹ میں بِل گیٹس نے اینڈریو کارنیگی کے سنہ 1889 کے ایک مضمون کا حوالہ دیا جس کا عنوان تھا 'دی گاسپیل آف ویلتھ'۔اس مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ دولت مند افراد کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنی دولت معاشرے پر خرچ کریں۔
بِل گیٹس نے کارنیگی کا یہ جملہ بھی استعمال کیا جس میں وہ کہتے ہیں کہ جو شخص اسی حالت کے مرے کے اس کے پاس دولت ہو، سمجھو وہ ذلت کی موت مرا۔بِل گیٹس کی جانب سے اپنی دولت عطیہ کرنے کا حالیہ وعدہ خیرات کرنے کے عمل میں اُن کے مزید آگے بڑھنے کا اشارہ ہے۔