مشاہیرعالم اسلام لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
مشاہیرعالم اسلام لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہیلی کاپٹر حادثے میں جان بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیمی رئیسی کون تھے ؟

حادثے میں جاں بحق ہونے والے ابراہیم رئیسی  جون 2021 سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر رہے، ان کی مدت کے دوران ایران کو بحران اور تنازعات کا سامنا رہا ہے۔
ابراہیم رئیسی 1960 میں شمال مشرقی ایران کے شہر مشہد میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 15 سال کی عمر میں دینی مدرسے میں تعلیم حاصل کرنا شروع کی۔
ایرانی صدر ابراہیمی رئیسی 

صرف 20 سال کی عمر میں انہیں تہران بالمقابل واقع شہر کرج کا پراسیکیوٹر جنرل نامزد کیا گیا تھا۔

انہیں تہران میں ڈپٹی پراسیکیوٹر کے طور پر بھی نامزد کیا گیا، اس وقت وہ صرف 25 سال کے تھے۔

اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے ان چار ججوں میں سے ایک کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جو 1988 میں قائم اُن خفیہ ٹربیونلز کا حصہ تھے جو کہ ’ڈیتھ کمیٹی‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔

1983 میں انہوں نے مشہد کے نماز جمعہ کے امام احمد المہودہ کی بیٹی جمیلہ المہودہ سے شادی کی، ان کی دو بیٹیاں ہیں۔

بعدازاں انہوں نے 1989 سے 1994 تک تہران کے پراسیکیوٹر جنرل کی خدمات انجام دیں جس کے بعد 2004 سے 2014 تک عدالتی اتھارٹی کے ڈپٹی چیف اور پھر 2014 میں نیشنل پراسیکیوٹر جنرل رہے۔