انسان قانون کی افادیت کا قائل ہونے کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کیوں کرتاہے؟
جیوں تو دنیا کا ہر انسان قانون کی ضرورت ، اس کی پابندی اور اہمیت کا اعتراف کرے گا ۔ لیکن اکثر لوگ ایسے ہیں جو عملا قانون کے تقاضے پورے نہیں کرتے ۔ جس طرح قدرت کا نظام چند فطری قوانین کا پابند ہے ۔ اسی طرح ملک و معاشرے کا قیام،ترقی بھی چند احکام وقوانین پر موقوف ہے ۔لیکن ہم دیکھتے ہیں موجودہ دور میں دو افراد کے باہمی معاملات سے لے کر بین الاقوامی تعلقات تک لوگ ضابطے اور قانون کا احترام اورپابندی سے گریزان ہیں۔ لاقانونیت کے اس رجحان نے دنیا کا امن و سکون غارت کردیا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ انسان قانون کی افادیت کا قائل ہونے کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کیوں کرتاہے؟
اس کی دو اہم وجوہ ہیں :
1- خود غرضی اور مفاد پرستی۔
2-اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھنا۔
اسلام ان دونوں وجوہ کا بخوبی تدارک کرکے مسلمانوں کو قانون کا پاپند بناتاہے۔
ایک طرف وہ انہیں خداپرستی اور ایثار و سخاوت کا درس دیتاہے۔ دوسری طرف ان میں آخرت کی جواب دہی کا احساس و شعور پیدا کرتاہے۔
آخرت میں جواب دہی کا یہی احساس اسلامی معاشرے کے گناہ میں ملوث ہوجانے والے افراد کو از خود عدالت میں جانے پر مجبور کرتاہےاور وہ اصرار کرتے ہیں کہ انہیں دنیا میں سزا دے کر پاک کردیا جائے تاکہ وہ آخرت کی سزا سے بچ جائیں۔ ہماری تاریخ میں اس کی کئی مثالیں ہیں ۔
اس کے علاوہ دنیا کی کوئی بھی چیزانسان کے دل میں قانون کا احترام پیدا نہیں کرسکتی ۔(جاری)