عربی زبان کا نامور ادیب اور مزاح نگار ابو عثمان جاحظ

ابو عثمان عمر بن بحر بن محبوب کنانی بصری عہد عباسی کا عربی زبان کا نامور ادیب تھا۔ اس کی آنکھیں بد وضع اور ابھری ہوئی تھیں اس لیے جاحظ کہلایا۔
عرب کا مشہور ادیب اور مزاح نگار
جاحظ کی کتاب الحیوان کا ایک صفحہ 

ولادت :  جاحظ 159ھ  بمطابق 775ء بصرہ میں پیدا ہوا۔

معتزلہ سے تعلق :  اسے اصمعی اور ابو عبیدہ جیسے لغت و روایت کے بلند پایہ علما اور نقادوں کی سرپرستی حاصل رہی۔ ابو اسحق نظام معتزلی سے علم کلام میں سند حاصل کی اور انہی کا ہم خیال ہو گیا۔ اپنی تحریروں میں بھی معتزلہ کی حمایت کرتا۔

علم کلام میں اس کا مطالعہ بہت وسیع اور گہرا تھا اس نے اپنا ایک جداگانہ مسلک ایجاد کیا ، اس مسلک کو متکلمین نے  " جاحظیہ " کا نام دیا ۔

مقبولیت :  اپنی عمر کا بیشتر حصہ بے فکری اور آسودگی کے ساتھ اپنے وطن میں رہ کر تصنیف و تالیف میں گزارا۔

 جاحظ  نے انشاء پردازوں کو پرانی طرز سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے  کلام میں استعارہ کی قلت ہے۔  وہ اپنے خطوط و رسائل، مضامین و تصانیف کی وجہ سے گورنروں میں مقبول اور باعزت لوگوں میں شمار ہوتا تھا۔


وہ طنز و مزاح کا خوگر اور مروجہ رسومات و آداب کی ہنسی اڑانے میں ماہر تھا۔
اس کی کتاب  " البخلا "  قدیم عربی مزاح نگاری  میں ایک نادر کتاب  ہے۔


جدید عربی کے نقاد جاحظ کو مشرق کا والٹیئر کہا ۔

مامون الرشید، معتصم باللہ، واثق باللہ، متوکل علی اللہ کے زمانہ میں تلاش معاش کیلے بغداد کا سفر کیا  ۔

جاحظ کو کتب بینی کا بڑا شوق تھا ۔ جو کتاب ہاتھ آتی اسے مکمل پڑھ کر چھوڑتا ۔ کبھی کبھی کتب فروشوں کی دکان کرایہ پر لیکر مطالعہ کا شوق پورا کرتا ۔ 

وفات : جاحظ کی وفات 255ھ بمطابق 868ء میں ہوئی۔

تصانیفات : 

جاحظ کی تصانیف کی تعداد دو سو سے زائد ہے۔ جند مشہور تصانیف 

البیان والتبیین
کتاب الحیوان
کتاب البخلا ( یہ کتاب  قدیم عربی کتب میں مزاح نگاری پر بے مثال ہے )
المحاسن والأضداد.
البرصان والعرجان.
التاج في أخلاق الملوك.
الآمل والمأمول.
التبصرة في التجارة.
البغال.
فضل السودان على البيضان.
كتاب خلق القرآن
كتاب أخلاق الشطار
العديد من الرسائل 
----------------------
دیگر تفصیل کے لیے  دیکھیں ! " اردو دائرہ معارف اسلامیہ"  جلد 7، صفحہ 17-24،پنجاب یونیورسٹی ، لاہور