شادی کی رسومات ۔۔۔: مولانا عبد الماجد دریابادی

شادی کی رسومات -- عبد الماجد دریابادی
آپ کو اپنے خاندان ، وطن، اور برادری کی شادیوں میں شرکت کا بارہا موقع ملاہوگا۔ آپ نے کبھی یہ خیال کیا، کہ مسلمان لڑکے یا لڑکی کی شادی کا یہی طریقہ ہوناچاہئے؟ آپ کے رسول مقبولؐ، حبیب کبریا، جنہیں ہمارے اورآپ کے عقیدے میںد ونوں جہاں کی عزت ودولت، سرداری وبادشاہی سب کچھ حاصل تھی، بن بیاہے نہ تھے، باقی سب نکاح مرتبۂ رسالت پر فائز ہوچکنے کے بعد ہی کئے تھے، مگر حضورؐ کے کسی نکاح میں وہ دھوم دھام، وہ طویل سلسلۂ رسوم، اور وہ جشن منایاگیا ، جسے آج ہم میں سے ہرمعمولی شخص بھی شادی کے وقت ، اپنے عزیزوں کے لئے ضروری سمجھتا ہے؟ پھر کیا نعوذ باللہ آپ یہ عقیدہ رکھتے ہیں، کہ آپ کی عزت اورآن اس سردار دوعالم سے بڑھ چڑھ کرہے؟ رسول خداﷺ کی ذات مبارک کے علاوہ ، جن جن ہستیوں کی ہم سب مسلمان عزت کرتے ہیں، جن کے نام ہم ادب سے لیتے ہیں، جن کے طریقہ پر چلنا ہم اپنی نجات کا ذریعہ جانتے ہیں، وہ سب کے سب بیاہے ہوئے تھے۔ رسول خداﷺ کے چاروں سچے دوست، ابو بکرصدیقؓ، عمر فاروق، عثمان غنیؓ، وعلی مرتضیؓ، اور آپ کی نور نظر بیوی فاطمہؓ اور آپ کے جگر کے ٹکرے امام حسنؓ اور امام حسینؓ، اورآپ کی دوسری صاحبزادیاں یہ سب بیاہے ہوئے مرد، اور بیاہی ہوئی بیویاں تھیں۔ 

ان میں سے کسی کی شادی اُن رسموں اور دستوروں کے مطابق ہوئی ہے جنہیں ہم لوگوں نے اپنے لئے لازمی قرار دے لیاہے؟ کیا نعوذ باللہ ہم لوگ ان بزرگوں سے زیادہ شریف ہیں، یا زیادہ عزت رکھتے ہیں؟کیا ان کی شادیوں کا سلسلہ ٔ تقریبات بھی مہینوں قائم رہتاتھا؟ کیا ان کے نکاحوں کے موقع پر بھی اسی دھوم دھام سے دعوتیں ہوتی تھیں؟ کیا ان کے عقدوں میں شرکت کے لئے دوردراز مقامات سے سیکڑوں ہزاروں کی تعداد میں مہمان سرخ اور گلابی رقعے، نائیوں کے ہاتھ روانہ کرکے مدعو کئے جاتے تھے؟ کیا یہ بزرگ بھی نیوتہ کی رقم کو اپنے اوپر فرض، اور ایک جبری فرض سمجھتے تھے؟ کیا ان کے ہاں بھی دلہن کا ہرموسم میں کئی کئی دن مانجے(مائیوں) میں نظر بند رہنا ضروری تھا؟ کیا بَری کے جوڑوں اور جہیز کے بہت سے نمائشی سامان کے بغیر ان کے نکاح نہیں ہوتے تھے؟ کیا ان کے ہاں بھی ہرایسی تقریب پر پیشہ ور گانے والوں اور گانے والیوں ، میراسیوں اور میراسنوں کا ہجوم ہوجایاکرتاتھا؟ کیا ام المومنین عائشہ صدیقہؓ اور سیدۃ النساء فاطمہ زہراءؓ کے مہر ایسے ہی بھاری بندھے تھے، جیسے آج کل عمومًا بندھا کرتے ہیں؟اسراف کے پہلو کو چھوڑ کربھی دیکھئے ، توکسی حیثیت سے اِن رسموں کو آپ مفید پائیں گے؟سرمایہ کی فراہمی میں کس قدر دقتیں اٹھانا پڑتی ہیں، کتنا ضروری کاموں کا ہرج ہوجاتاہے، خواہ مخواہ قرض لینا پڑتاہے، گھر کی جائداد خطرہ میں پڑتی ہے، سُودی دستاویز لکھ کر خدا کی سخت ترین نافرمانی کا عذاب مول لینا پڑتاہے، اور ان تمام زحمتوں اور گناہوں کے باوجود مہمان اور اہل برادری پھر بھی خوش نہیںہوتے۔ کوئی صاحب کھانے میں نقص نکالتے ہیں ، کسی کو کپڑے اور زیور کی کمی پر اعتراض ہوتاہے، کوئی صاحب بدانتظامی پر اعتراض کرتے ہیں۔ نقصان مایہ تو پوری طرح ہوتاہی ہے ، ساتھ ہی شماتت ہمسایہ کا بھی پورا حصہ مل جاتاہے۔ کیا ایسی شادیاں کبھی آئندہ چل کر باعث برکت ثابت ہوسکتی ہیں؟

تاریخ تحریر : 1925-02-20