ذہین ترین لوگوں کی عادات کے بارے میں پروفیسرکریگ رائٹ کے خیالات

ڈاکٹر کریگ رائٹ  نے اپنی زندگی میں دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ ماضی اور حاضر دور کے ذہین ترین لوگوں کو سمجھنے میں گزارا ہے۔

ذہین ترین لوگوں کے بارے میں 
پروفیسرکریگ رائٹ کے خیالات

اپنی تین کتابوں میں انھوں نے ایسی شخصیات میں 14 مشترکہ عادات کا تعین کیا ہے۔ اس فہرست میں ان افراد کے ٹیلنٹ یا خاص ہنر کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ روزمرہ کی عام عادات کو حصہ بنایا گیا ہے۔ جب کہ ذہانت کے جائزہ کيلئے ’آئی کیو کو ضرورت سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔‘  کریگ رائٹ کے مطابق ذہین افراد میں مندرجہ ذیل 14 عادات پائی گئی ہیں:

1- کام کے آداب۔

2- لچک، یعنی مشکلات سے گھرنے کے باوجود جلد بحالی۔

3-نیا کام۔

4-بچے جیسا تخیل۔

5- ختم نہ ہونے والا تجسس۔

6-جنون۔

7-اردگرد کے ماحول سے الگ تخلیقی صلاحیت۔

8-بغاوت کا جذبہ۔

9-ایسی سوچ جو حد پار کر دے۔

10-باقی لوگوں سے مختلف عمل یا سوچ۔

11-تیاری۔

12-بار بار ایک چیز کے بارے میں سوچنا۔

13-آرام۔

14-توجہ۔

-------------

 ذہین شخص کون ہے؟ پروفیسر رائٹ کے مطابق ہر کسی کے لیے اس کی تعریف مختلف ہوسکتی ہے۔ لیکن ان کے مطابق اس کا مطلب ہے کہ ’ذہین فرد میں ذہانت کی غیر معمولی قوت ہوتی ہے۔ ان کے کارناموں سے وقت کے ساتھ معاشرے میں اچھی یا بُری تبدیلی واقع ہوتی ہے۔‘ ان کے نزدیک  زیادہ ذہین وہ ہے جس کے کارناموں نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو طویل دورانیے تک متاثر کیا ہے۔  

کئی دہائیوں کے عظیم شخصیات کے بارے میں مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ وہ ذہین تھے لیکن آئی کیو ٹیسٹ میں ان کے سکور غیر معمولی طور پر زیادہ نہیں تھے، جیسے 200 میں سے 140 یا 150 کا سکور۔

سب سے اہم چیز کوشش ہے۔ لیکن سخت محنت کے لیے کیا درکار ہوتا ہے؟  کیونکہ کوشش خود سے وجود میں نہیں آتی بلکہ یہ اندرونی قوت سے بیرونی طور پر واقع ہوتی ہے۔ جنون پیدا ہونے سے سخت محنت کا حوصلہ ملتا ہے اور اس کی بنیاد محبت ہوسکتی ہے یا ذہن میں کسی چیز کا بار بار خیال آنا۔ اس لیے  اپنے جنون کو شہہ دینا اہم ہے۔

پروفیسر رائٹ کا کہنا ہے " عظیم ذہنوں میں جو چيز دیکھی وہ یہ ہے کہ وہ خود میں ایک سکالر یا محقق ہوتے ہیں اور انھیں مختلف شعبوں کا علم ہوتا ہے۔" 

بچوں کی پرورش کے دوران یہ اہم ہے کہ انھیں مختلف قسم کے تجربات دیں۔ اگر انھیں سائنس پسند ہے تو انھیں ناول پڑھنے کا کہیں۔ اگر انھیں سیاست میں دلچسپی ہے تو آپ انھیں پینٹنگ کرنا سکھائیں۔

وہ والدین جو اپنے بچوں کو صرف ایک طرح کی سرگرمیوں میں شریک کر رہے، جیسے اولمپکس کا سوئمر بنانے کی کوشش یا فزکس میں نوبیل انعام دلوانے کی کوشش، وہ غلط ہیں۔

ہمیں یہ معلوم نہیں ہوسکے گا کہ ان کا جنون کیا ہے، جب تک یہ مختلف تجربات سے نہیں گزر جاتے۔

جیسے ایک قول ہے کہ اگر آپ اپنے کام سے محبت کرتے ہیں تو آپ کو زندگی میں ایک دن بھی یہ کام محسوس نہیں ہوگا۔

ایلون مسک ایک جدید دور کے جینیئس ہیں جنھوں نے بظاہر اپنے دیوانے پن میں مختلف شعبوں میں عظیم کارنامے سرانجام دیے ہیں جیسے ٹیسلا اور سپیس ایکس جیسی کمپنیوں کا قیام۔

عظیم ذہنوں کے ساتھ یہ مسئلہ پیش آتا ہے کہ وہ اکثر اپنے اردگرد کے لوگوں کے لیے کافی تباہ کن ہوتے ہیں کیونکہ وہ جنون سے اتنے بھرے ہوئے ہوتے ہیں کہ وہ ایک ہی چیز کے بارے میں بار بار سوچتے ہیں۔

ان کی توجہ صرف اپنے ذہنی مقصد کو پورا کرنے کی طرف ہوتی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ دنیا کو بدل سکتے ہیں۔ وہ کسی چیز کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں اور ان کے مطابق صرف وہ ہی ایسا کر سکتے ہیں۔

ان لوگوں کے بہت سارے خواب ہوتے ہیں جن سے وہ خود پر اور اپنے اردگرد  کے لوگوں پر دباؤ ڈالتے ہیں۔ وہ دوسرے کے لیے مشکل رویہ اختیار کر سکتے ہیں اور انھیں کمتر سمجھ سکتے ہیں۔

غرض جینیئس افراد اپنے جنون میں پہلے سے مبتلا ہوتے ہیں اور وہ کبھی بھی اُڑان بھر سکتے ہیں۔