جشنِ ریختہ ایک ایسا میلہ ہے کہ جس میں ہر سال تین روز تک اردو ادب کے مختلف اسلوب سے متعلق بات ہوتی ہے۔ اس میلے میں غزل، قوالی، نثر اور دیگر اصناف سخن سے متعلق شرکا اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جشنِ ریختہ نے پیوش مشرا، کیلاش کھیر، پاپون، ریکھا اور وشال بھردواج، استاد شجاعت خان، صابری برادران، جاوید علی، اور سوانند کرکرے جیسے فنکاروں اور وسیم بریلوی، راحت اندوری، اشوک چکردھر جیسے شاعروں کو نمایاں طور پر مدعو کیا ہے۔ تاہم جاوید اختر، فرحت احساس اور کمار وشواس جیسے بڑے ناموں نے بھی اس میں آکر رونق بخشی۔
ولیم ڈیلرمپل، محمود فاروقی، نوتیج سرنا، نجیب جنگ، گوپی چند نارنگ، شمس الرحمان فاروقی، رانا صفوی، خالد جاوید کے علاوہ نصیر الدین شاہ، رتنا پاٹھک شاہ، شبانہ اعظمی جیسی مشہور شخصیات بھی اس میلے میں شریک ہو چکی ہیں۔
اس مرتبہ اس ایونٹ کا انعقاد جواہر لعل نہرو سٹیڈیم میں ہوا۔
ریختہ کیا ہے؟
ریختہ ایک انڈین ویب پورٹل ہے جو ریختہ فاؤنڈیشن نے اردو ادب کے تحفظ اور فروغ کے لیے شروع کیا ہے۔ یہ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ ریختہ لائبریری پروجیکٹ، اس کی کتابوں کے تحفظ کے اقدام نے دس سالوں کے دوران تقریباً 200,000 کتابوں کو کامیابی سے ڈیجیٹائز کیا ہے۔
یہ کتابیں بنیادی طور پر اردو، ہندی اور فارسی ادب پر مشتمل ہیں۔ ان میں بشمول شاعروں کی سوانح عمری، اردو شاعری، افسانہ، اور نان فکشن شامل ہیں۔ یہ مجموعہ برصغیر ہند کی عوامی اور تحقیقی لائبریریوں سے نکلتا ہے۔ یہ متعدد سکرپٹ جیسے دیوناگری، رومن اور بنیادی طور پر نستعلیق میں پیش کرتا ہے۔
اس ویب پورٹل پر صدیوں پہلے کی کتابیں بھی موجود ہیں اور اردو ادب کے تحفظ کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ کے طور پر اسے پہچانا جاتا ہے۔ اس سائٹ نے 32 ملین صفحات پر مشتمل 200,000 سے زیادہ ای کتابوں کو ڈیجیٹائز کیا ہے، جن کو واضح طور پر مختلف حصوں میں درجہ بندی کی گئی ہے۔