اُ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اُ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

مسلمان کون؟۔۔۔ تحریر: مولانا عبد الماجد دریابادی

مسلمان کون ہے؟ خدا کا قانون بتاتاہے کہ وہی جو سارے جہانوں کے رب کا کہنا مانے۔ کام تو یہ کچھ بڑا اور کٹھن نہیں ہے، پر دیکھو اور دل کو ٹٹولو تو جان جاؤ گے کہ رب کاکہنا ماننے والے کتنے ہیں اور نہ ماننے ولے کتنے۔ مگر جو کہنا مانتے ہیں وہ بھی مسلمان کہتے جاتے ہیں اور جو نہیں مانتے لوگ ان کو بھی مسلمان ہی جانتے ہیں۔شاید رب کا کہنا ماننے کا مطلب لوگوں نے نہیں سمجھا۔

رب کا کہنا ماننے کا کیا مطلب ہے؟ یہی کہ رب نے جو قانون بھیجا ہے اس کے موافق سب کام کئے جائں۔ بات تو یہ بھی بڑی سہل ہے مگر مشکل یہ آن پڑی ہے کہ لوگ اپنے رب کے قانون کو اٹھاکر دیکھے ہی نہیں۔ اور بنتے ہیں بڑے پکے مسلمان۔ اگر تمہارے ماں باپ ، دادادادی ، نانا نانی، میں سے کوئی مسلمان تھا اور اس کی اولاد ہونے کی وجہ سے تم بھی مردم شماری میں مسلمان لکھ دئیے گئے ، نام بھی تمہارا مسلمانوں کاساہے، اور دنیا تم کو کہتی بھی مسلمان ہے، تو کیا تم سچ مچ مسلمان ہوگئے؟نہیں۔ لوہار کا بیٹا یا پوتا کہاجاتاہے لوہار ہی، مگر جب تک وہ ہتوڑا چلانا نہیں سیکھتا لوہار نہیں ہوتا۔ سنار، بڑھئی، دھوبی، نائی، قصائی، سب کا یہی حال ہے۔ پھر کوئی مسلمان کیسے ہوسکتاہے اگر اپنے رب کا کہا نہ مانے۔ اور رب کا کہا وہی مان سکتاہے جو اس کے حکم کو بجائے۔ اور حکم اس کا لکھا ہے اس کے قانون یعنی قرآن میں۔ تو جو مسلمان کہاجاتاہے اس کو چاہئے کہ قرآن پڑھے۔ اور جو آپ نہیں پڑھ سکتا وہ کسی سے پڑھوا کرسنے۔ جیسے کسی کے پاس کوئی چٹھی پتر آئے اور وہ پڑھنا نہ جانتاہو تو کسی پڑھے لکھے کے پاس جاکر پڑھوالیتاہے ، ویسے ہی اگر خدا کی بھیجی ہوئی چٹھی کوئی آپ نہیں پڑھ سکتا تو کسی سے پڑھوا کر سنے۔ اور جو اس میں لکھاہے اس کے موافق کرے۔ کہ یہی مسلمان کی پہچان ہے۔