سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کینسر کے موجب ممکنہ کیمیائی مادوں کے استعمال میں کمی لانے کے لیے بریڈ، چپس اور آلو کو بھورے کے بجائے ہلکے پیلے یا سنہرے ہونے کی حد تک ہی پکایا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ سٹارچ یا نشاستہ والی غذاؤں کو اگر زیادہ دیر تک زیادہ درجۂ حرارت پر بھونا، تلا یا گرل کیا جاتا ہے تو اس سے ایکریلامائڈ نامی کیمیائی مادہ پیدا ہوتا ہے۔
برطانیہ کی فوڈ سٹینڈرڈ ایجنسی (ایف ایس اے) نے کھانا پکانے کے طریقوں کو احتیاط سے برتنے کی صلاح دی ہے اور زیادہ بھوننے سے منع کیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دوسرے جانداروں میں کینسر اور ایکریلامائڈ کے درمیان تعلق پایا گیا ہے اور اسی وجہ سے انھوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انسانوں میں بھی ایسا ہو سکتا ہے۔
تاہم برطانیہ کے کینسر ریسرچ ادارے کا کہنا ہے کہ انسانوں میں ابھی تک یہ تعلق ثابت نہیں کیا جا سکا ہے۔
(بی بی سی اردو تاریخ اشاعت 25 فروری 2017))