(اسلام آباد) وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت العالمین کا خطاب دیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کی پہلی فلاحی ریاست بنائی، فلاحی ریاست وسائل کی وجہ سے نہیں بلکہ احساس سے بنتی ہے۔ ریاست مدینہ کے گیارہ سالہ دور پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔ 3 جامعات میں سیرت نبیﷺ چیئرز بنائی جائیں گی۔
اسلام آباد میں رحمۃ اللعالمین ﷺکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کے دنوں میں نام کا مسلمان تھا، والد کے کہنے پر جمعے اورعید کی نماز پڑھتا تھا، اس دوران مجھے ایک اسکالر نے دین کی طرف راغب کیا، نبی کریم ﷺ کی زندگی کو پڑھنے کو بعد میری زندگی میں تبدیلی آئی اور میرے ایمان کے راستے میں حائل رکاوٹیں آہستہ آہستہ ختم ہوگئیں، اللہ نے انسان کو مقصد کے لیے پیدا کیا ہے، اللہ کے وجود پر یقین انسان کی زندگی بدل دیتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اپنے لیے اور دوسروں کے لیے زندگی گزارنے کے دو راستے ہیں، نبی کریمﷺ کا راستہ سیدھا راستہ ہے، سیدھے راستے پر چلنا ایک مسلسل جدوجہد ہے ۔ ریاست مدینہ کے بعد اسلام کے نام پر پاکستان معرض وجود میں آیا،یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ کئی لوگ اسلام کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں، انہیں اس فلسفے کی سمجھ ہی نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہستی ہیں، نبی ﷺ کے نام پر اپنے آپ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ پاکستان عظیم ملک بنے گا لیکن اس کے لیے ہمیں اپنے کردار کو بدلنا ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی پر مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، ہم نے خاکوں کا معاملہ ہرفورم پر اٹھایا، ہماری کوشش سے ہالینڈ نے پہلی دفعہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کو رکوایا۔ اظہار آزادی کے نام پر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے۔ ہم اس سلسلے میں کنونشن کی تیاری کریں گے، جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے دستخط کروائیں گے۔