انڈیا کا سب سے امیر مندر جس کے پاس 10 ٹن سونا اور اربوں روپے ہیں

بی بی سی اردو 7 نومبر 2022، میں یہ خبر شائع ہوئی کہ  انڈین خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی (پریس ٹرسٹ آف انڈیا) کے مطابق گذشتہ روز انڈیا کے امیر ترین مندر کے ٹرسٹ نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے، جس میں انھوں نے مندر کی دولت کی تفیصلات پیش کی ہیں۔

یہ مندر انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ہے اور اسے عرف عام میں ’تروپتی مندر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مندر کے تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) ٹرسٹ نے بتایا ہے کہ اس کے پاس 10.3 ٹن سونا اور بینکوں میں 5,300 کروڑ روپے ہیں۔

اس کے علاوہ اس کے پاس 15,938 کروڑ روپے کی نقد رقم بھی ہے۔

تروملا تروپتی دیوستھانم تروپتی مندر کا انتظام و انصرام چلاتی ہے اور اس نے ایک وائٹ پیپر جاری کرکے اپنے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔

ٹی ٹی ڈی کے مطابق سنہ 2019 میں مختلف بینکوں میں اس کے 13,025 کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ تھے جو اب بڑھ کر 15,938 کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔

انڈیا بھر میں اس کے پاس 960 پراپرٹیز ہیں۔ پچھلے تین سال کے دوران اس سرمایہ کاری میں 2,900 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔انڈیا کے انگریزی اخبار ’دی منٹ‘ نے لکھا کہ تروپتی مندر کی کل مالیت 30 ارب امریکی ڈالر ہے جو انڈیا کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی وپرو، کھانے اور مشروب کی کمپنی نیسلے اور تیل کی سرکاری کمپنی سے زیادہ ہے۔

اخبار کے مطابق مندر کے ٹی ٹی ڈی ٹرسٹ کا قیام سنہ 1933 میں عمل میں آیا تھا اور اس کے بعد سے اس نے پہلی بار اپنی دولت کی تفصیل پیش کی ہے۔

مندر کے ایک اہلکار نے دی منٹ کو بتایا کہ ٹی ٹی ڈی امیر سے امیر ہوتا جا رہا ہے کیونکہ پہاڑ پر قائم اس مندر میں عقیدت مندوں کی طرف سے نقد اور سونے کی پیشکش میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور سود کی شرح میں اضافے کے پیش نظر بینکوں میں جمع فکسڈ ڈپازٹ سے بھی زیادہ آمدنی پیدا ہو رہی ہے۔

ٹی ٹی ڈی آندھرا پردیش، تمل ناڈو، تلنگانہ، اڈیشہ، ہریانہ، مہاراشٹر اور نئی دہلی میں بڑی تعداد میں مندروں کے انتظام کی نگرانی بھی کرتا ہے۔

اس سے قبل ایک دہائی قبل سنہ 2011 میں انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ میں سولہویں صدی کے ایک مندر کے تہہ خانے سے اربوں روپے کی مالیت کے ہیرے اور جواہرات دریافت ہوئے تھے۔

پدمنابھا سوامی نامی یہ مندر ریاست کے دارالحکومت ترووننتھا پورم میں واقع ہے۔

اطلاعات کے مطابق مندر کے چار تہہ خانوں میں سے دو گزشتہ تقریباً ایک سو تیس برس سے نہیں کھولے گئے تھے لیکن سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد سات افراد پر مشتمل ایک کمیٹی نے اندر جا کر نوادرات کا جائزہ لیا ہے۔

حکام کی طرف سے مندر میں موجود نوادرات کی قیمت کے متعلق ابھی کچھ بھی نہیں کہا گيا لیکن اطلاعات ہیں کہ مندر کے اندر تقربیاً پچيس ارب روپے کے قیمتی ہیرے جواہرات موجود ہیں۔

جہاں مندروں کا پوجا یعنی عبادت سے تعلق ہے وہیں اس کا نذرانے سے بھی گہرا تعلق رہا ہے۔ عقیدت مندوں کی جانب سے مندروں میں کھانے پینے کی اشیا سے لے کر روپے پیسے، سونا چاندی اور قیمتی زیورات کے نذرانے پیش کرنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔