ہم سے کوئی چیز دور نہیں،پارلیمنٹ ہاؤس نہ ڈی چوک، حکومت مذاکرات میں جتنی تاخیر کرے گی مسئلہ بڑھتا جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمن

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم سے کوئی چیز دور نہیں،پارلیمنٹ ہاؤس نہ ڈی چوک، حکومت مذاکرات میں جتنی تاخیر کرے گی مسئلہ بڑھتا جائے گا۔ افراتفری نہیں چاہتے، لیکن حکمران سن لیں بنگلہ دیش اور سری لنکا کے حالات سے سبق سیکھیں، ایسا نہ ہو کہ مہلت نہ ملے۔ آئی پی پیز کے مالکان کا نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، واضح طور پر کہنا چاہتاہوں وعدوں اور تحریر پر دھرنا ختم نہیں ہو گا، نوٹیفکیشن اور ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنا پڑے گا۔ 8اگست کو مری روڑ سے آگے کی طرف بڑھیں گے، 11تاریخ کو لاہور، 12کوپشاورمیں عوامی دھرنے ہوں گے۔ تاجروں،صنعت کاروں سے مشاورت مکمل کرلی ہے،14اگست کے بعد ملک بھر میں ہڑتال کی کال دیں گے، تمام تحصیلوں،اضلاع میں عوامی مطالبات کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز ہوگا۔ حکومت کو واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں بجلی بلوں میں کمی، ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ، آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ اور مراعات میں کمی کرے ورنہ مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے کے بارہویں روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسیکرٹری جنرل امیر العظیم،نائب امرا لیاقت بلوچ،ڈاکٹر اسامہ رضی،ڈاکٹر عطاء الرحمن،ڈپٹی سیکرٹریزاظہر اقبال حسن،شیخ عثمان فاروق،ممتاز حسین سہتو،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم،امیر ضلع اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور دیگرذمہ داران موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں بجلی بلوں پر سیاست نہ کی جائے۔ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ ہم بھی جھوٹ، کرپشن، لوٹ مار، ہندوستان سے دوستی اور پاکستان کی تقسیم کو ایک لکیر کہنے والی سیاست کریں، کیا ہم آئی ایم ایف کی غلامی والی سیاست کریں؟ اب حکومت کو بتانا پڑے گا یہ لوٹ مار کیوں ہو رہی ہے، اب آئی پی پیز اور ٹیکس کا دھندہ نہیں چلے گا، 1300 سی سی گاڑیوں پر سفر کرنے سے کیا مسئلہ ہے، مراعات کا نظام ختم کرنا پڑے گا۔ یہ بنگلے اور گاڑیاں عوام کے ٹیکسوں پر چلتی ہیں قوم اب ان کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتی۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو آگے لائے گی، حکمرانوں کو نوجوانوں کا حق دینا پڑے گا۔ یہ دھرنا جاری ہے اور پوری آب و تاب سے جاری ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ حکمران اشرافیہ نے قوم سے جھوٹ بولا اور دھوکہ دیا ہے۔ میڈیا خرید کر پاکستانیوں کو کتنا بے وقوف بناؤ گے۔ ہم ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم گولیاں چلانے اور تصادم کرنے نہیں آئے، ہم مزدووں، کسانوں، صنعت کاروں اور تاجروں کا حق لینے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ تحریک آگے بڑھے گی، دھرنے میں شرکت کرنے والوں سے کہتا ہوں دن کے وقت گلیوں اور بازاروں میں نکل جایا کریں اور گھر گھر لوگوں کو حقوق کے لیے تحریک پر آمادہ کیجیے، چوکوں اور چوراہوں، گوٹھوں میں جائیے اور جگہ جگہ لوگوں کو حقوق کی جدوجہد کے لیے تیار کیجیے۔ حکمران بنگلہ دیش کے حالات سے سبق حاصل کریں۔ جماعت اسلامی پرامن سیاسی مزاحمت کے ذریعے جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

امیر جماعت نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا واضح ہے،پر امن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں اگر ہمیں پوائنٹ سکورنگ کرنی ہوتی تو ہم بہت پہلے ڈی چوک پہنچ جاتے۔جماعت اسلامی نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے پاکستان مخالف قوتوں کا ایندھن نہیں بننا چاہتے۔ یہ ملک قائداعظمؒ کی بے پناہ جدوجہد، لاکھوں شہدا کی قربانیوں سے حاصل کیا گیا ہے، لیکن ظالم حکمران انگریز کا شاگرد طبقہ ہم پر مسلط ہو گیا، ہم پاکستان کو ایک بہترین جدوجہد کے ذریعے پوری دنیا میں رول ماڈل بنا کر پیش کریں گے، یہاں عدل و انصاف اور دین کا نظام، مجبور و محکوموں اور بے کسوں کی دستگیری کا نظام ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ خالص عوامی مطالبات کے حصول تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے،دھرنا اور جلسہ ہمارا بنیادی اور آئینی حق ہے۔ جماعت اسلامی پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتی ہے، ہم عوام کو جاگیرداروں، وڈیروں، سرمایہ داروں کی غلامی سے آزاد کرانے کی سیاست کرتے ہیں، لیکن حکمران طبقہ جھوٹ، کرپشن اوربوٹ پالش کی سیاست کر رہا ہے جو ہمیں قبول نہیں۔