کاش میں یارو فلسطین کا باسی ہوتا..."


کیا ہی خوبصورت نظم ہے!
دل کی گہرائیوں سے نکلا ہر لفظ، عشقِ فلسطین میں ڈوبا ہوا ، یہ صرف ایک خواہش نہیں، یہ ایک عہد ہے، ایک درد ہے، ایک محبت ہے جو ہر صاحبِ دل کو جھنجھوڑ دیتی ہے۔ اللہ فلسطین کو آزادی عطا فرمائے!
"کاش میں یارو فلسطین کا باسی ہوتا
ورنہ اس شہر مقدس کی میں مٹی ہوتا
یا تو میں مسجد اقصیٰ کا مینارہ ہوتا
یا میں اس پیاری سی مسجد کی میں جالی ہوتا
یا تو میں قبلہ اول کا احاطہ ہوتا
یا میں اس میں بنی ایک اٹاری ہوتا
یا میں فلسطین میں گرتی ہوئی بارش ہوتا
یا اسی شہر کے دریا کا میں پانی ہوتا
یا تو میں روضہ اقدس کا میں محافظ ہوتا
یا فلسطین کی سرحد کا میں غازی ہوتا"