حکمت اقبال ، ڈاکٹرمحمد رفیع الدین ؒ کی کتاب کا تعارف

پیش لفظ
ڈاکٹر محمد رفیع الدین (1904-1969)پاکستان کے ان مایہ ناز اہل علم میں سے ہیں جن کے علمی کاموں کے نقوش ہماری مذہبی و ثقافتی زندگی پر نہایت گہرے ہیں انہوں نے علم و فکر کے متعدد چراغ روشن کیے اور دور جدید میں اسلام کی تعبیر و تشریح کے میدان میں حکیم الامت علامہ اقبال کی فکر کو آگے بڑھانے کی سعی فرمائی۔
ڈاکٹر صاحب نے متعدد موضوعات پر قلم اٹھایا۔ لیکن بنیادی طور پر ان کی فکر اسلام کی نشاۃ ثانیہ پر مرکو ز رہی۔ ان کی تصانیف میں اسلام کی حقانیت پر اعتماد کا رنگ نہایت گہرا ہے اور وہ اسے نہ صرف ماضی کی ایک درخشاں حقیقت سمجھتے ہیں بلکہ ان کے نزدیک انسانیت کے روشن مستقبل کی ضمانت بھی اسلام ہی ہے ان کی آرزو تھی کہ اسلام کی ایسی تعبیر و تشریح کی جائے جو ایک طرف اس کے اصل وجوہر سے پوری مطابقت رکھے تو دوسری طرف عصر حاضر کے سیاقمیں نوع انسانی کے لیے ایک رہنما قوت کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے میں ممد و معاون ہو۔ اس سلسلے  میں ڈاکٹر رفیع الدین کے نزدیک علامہ اقبال کا فکری کام نہایت دقیع تھا۔ چنانچہ فکر اقبال کی ترویج و ترقی ان کے نزدیک اسلام کی تائید و حمایت اور باطل کی تردید کے ہم معنی تھی۔
حکمت اقبال کا پہلا ایڈیشن ڈاکٹر رفیع الدین مرحوم کی زندگی میں ہی لاہور کے ایک ادارے نے شائع کیا ہے جو عرصہ سے نایاب تھا۔ ادارہ تحقیقات اسلامی چودھری مظفر حسین صاحب سیکرٹری‘ مسلم ایجوکیشنل کانگریس لاہو ر کا شکر گزار ہے کہ انہوں نے اقبال کے فلسفہ پر اس اہم ترین کتاب کی طباعت کے لیے اس ادارے کا انتخاب فرمایا۔ میں اس حقیقت کااظہار کیے بغیرنہیں رہ سکتا کہ ادارہ کو اس کتاب کی اشاعت کی سعادت جناب محترم ملک معراج خال صاحب ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی وساطت سے حاصل ہوئی۔ ملک صاحب نہ صرف علامہ اقبال سے گہری عقیدت رکھتے ہیں بلکہ ڈاکٹر رفیع الدین صاحب مرحوم کی علمی خدمات کے قدردان بھی ہیں۔ ’’حکمت اقبال‘‘ کی اشاعت میں ان کی دلچسپی جہاں ان کی علم دوستی کی مظہر ہے وہاں اس ادارے کی سرپرستی کی بھی غماز ہے۔
موجودہ ایڈیشن اردو کمپوزنگ کے ساتھ لیتھو کی بجائے آفسٹ پر طبع کیا گیا ہے‘ اور اس میں پہلے ایڈیشن کی خامیوں کو دور کرنے کا حتی المقدور اہتمام کیا گیا ہے۔
ہمیں امید ہے کہ ادارہ تحقیقات اسلامی کی یہ خدمت اہل علم میں بالعموم اور فکر اقبال سے دل چسپی رکھنے والوں میں بالخصوص قدر کی نگاہ سے دیکھی جائے گی۔
ظفر اسحاق انصاری
ڈائریکٹر جنرل
ادارہ تحقیقات اسلامی‘ اسلام آباد

28دسمبر 1995ء