اسلام : مستقبل قریب میں دنیا کا سب سے بڑا مذھب
عذرا صہیب
برطانیہ میں چرچ آف انگلینڈ کی اہمیت روز بروز کم ہوتی جار ہی ہے ۔ کوئی ویرانی سی ویرانی ہے،جو وہاں دیکھنے کو ملتی ہے۔برطانوی این جی او کے سروے سے پتہ چلا کہ 53فیصد برطانوی باشندے کسی مذہب کو نہیں مانتے ۔وہ عیسائی ہیں نہ یہودی۔ان کا کوئی اورمذہب بھی نہیں۔ گزشتہ 4دہائیوں میں ان لوگوں کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ 1983ء چرچ آف انگلینڈ سے دور رہنے والے افراد31 فیصد تھے جو 2015ء میں 48فیصد تک پہنچ گئے ۔یہ عناصر اب برطانیہ میں اکثریت میں ہیں۔برطانوی نوجوان خاص طور پر چرچ آف انگلینڈ سے دور ہوتے جا رہے ہیں، نئی نسل مذہب کو اپنی زندگی میں اہمیت نہیں دیتی۔ وہاں عیسائیت اب عمر رسیدہ لوگوں کا مذہب بن گئی ہے۔ یوںبرطانوی معاشرہ لا دینیو ں کا معاشرہ بنتا جارہا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں 15فیصد برطانوی شہریو ں نے اپنا تعلق چرچ آف انگلینڈ سے ظاہر کیا ، یہ تعداد گزشتہ ڈیڑھ عشرے میں بہت زیادہ کم ہوئی ،بلکہ 2000ء کے مقابلے میں نصف ہے۔ یہ بات ہمیں کیسے پتہ چلی؟ برطانوی حکام (British Social Attitude Survey) کے ذریعے اپنے شہریوں کے سماجی رویوں کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔ اس قسم کا پہلا سروے خود مختار اورآزاد ادارے نے1983ء میں کیا۔ نتائج چونکا دینے والے تھے۔31فیصد نے کہا کہ ان کا کوئی مذہب نہیں ۔ 2015ء میں نتائج اس سے بھی زیادہ تشویش ناک تھے، چرچ آف انگلینڈ سے دور رہنے والوں کی تعداد میں 17فیصد اضافہ ہوچکا تھا۔1983ء میں 18سے 24سال کے 62فیصد نوجوان اور 2015 ء میں 71فیصد نوجوان مذہب پر عمل پیرا نہیں تھے ۔ 65سال سے 74سال کے 65فیصد بوڑھے لوگ عیسائیت پر یقین رکھتے ہیں۔ان میں سے بھی 35 فیصد بوڑھوںنے بھی مسیحی رسومات پر عمل کرنا چھوڑ دیا تھا۔ 75 سال سے زائد عمر کے 27فیصد لوگوں نے کہا کہ ان کو اپنے مذہب میں کوئی دل چسپی نہیں۔ یوں چرچ آف انگلینڈ اب عمررسیدہ افراد کی آماجگاہ بن کر رہ گیا ہے۔ ریسرچ سینٹر کے راجر ہارڈی نے کہاکہ ’’چرچ آف انگلینڈکو ماننے والوں کی تعداد میں اتنی کمی چونکا دینے والی ہے۔ تمام مذاہب کے رہنمائو ں کو اس کے اسباب پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے‘‘۔ کیتھلک فرقے کو ماننے والوں کی تعداد قدرے ’’مستحکم ‘‘یعنی 10فیصد تک ہے۔ وہاں 6 فیصد باشندے اسلام اور دوسرے مذاہب کو مانتے ہیں۔ راجر ہارڈی کی بات تمام مذاہب کے حوالے سے درست نہیں۔ کیونکہ اسلام پر ایمان رکھنے والوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب ہوگا۔
(روز نامہ دنیا ، تاریخ اشاعت: 26مارچ 2018)