کامیاب انسان کی عادات

1. طبعی عادات

ورزش کرنا ، کھانا پینا ، تناو پر قابو پانا ۔

2. سماجی / جذباتی عادات

خدمت / دوسرے کی طرح سوچنا/ اتحاد عمل / اندرونی تحفظ ۔

3- ذہنی عادات

پڑھنا ، تصور کرنا ، پلاننگ کرنا ، لکھنا ۔

4- روحانی عادات

اپنی اقدار کو سمجھنا اور ان پر قائم رہنا ، پڑھنا اور عبادت کرنا ۔




دنیا کے چند مشہور کامیاب انسانوں کی باتیں

معروف ماہر نفسیات سٹیفن آر۔ کووے کا کہنا ہے کہ انسان کی فطرت کے کچھ حصے ایسے ہیں کہ جن تک قانون یا تعلیم کے ذریعے نہیں پہنچا جاسکتا ۔ ان سے نپٹنے کے لیے اللہ کی قدرت درکار ہوتی ہے۔ جس قدر ہم فطرت کے قریب ہوکر زندگی گزار تے ہیں اسی قدر آفاقی رحمتیں ہمیں اپنی آغوش میں لے لیتی ہیں۔ اور ہمیں ہماری تخلیق کے مقصد اور منزل کے قریب کردیتی ہیں ۔

اصول در اصل قدرتی قوانین ہیں اور اللہ تعالی جو کہ ہم سب کی تخلیق کرنے والا ہے ۔ ان قوانین کا منبع ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے دلوں کا مالک بھی ہے ۔ لوگ جس قدر اس روحانی تجربہ کے ساتھ زندگی بسر کریں گے اتنا ہی وہ اپنی فطرت کی نشو نما کرسکیں گے اور جس قدر اس تجربہ سے دور ہوں گے اتنا ہی وہ جانوروں کی سطح پر زندگی بسر کریں گے ۔

ٹیل ہارڈ ڈی چارڈن نے کہاتھا " ایسا نہیں کہ ہم انسان ہیں اور روحانی تجربہ کررہے ہیں بلکہ ایسا ہے کہ ہم روحانی لوگ ہیں اور انسانی تجربہ کررہے ہیں "

بروس بارٹن نے کہاتھا " بسا اوقات جب میں اس بات پر غور کرتا ہوں کہ کائنات کی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے کیا کیا زبردست نتائج برآمد ہوتے ہیں تو میں یہ سوچنے پر مجبور ہوتا ہوں کہ اس کائنا ت میں کوئی بھی چیز چھوٹی چیز نہیں ہے ۔"

معروف ادیب و شاعر ٹی ۔ایس ۔ ایلیٹ نے کہا تھا " ہمیں جستجو روکنی نہیں چاہیے ۔ تلاش کے آ خر پر ہم اس سفر کے آٖغاز پر ہی پہنچ جائیں گے اور ہمیں یوں لگے گا کہ جیسے اس جگہ پر ہم پہلی مرتبہ آئے ہوں "

جارج برنارڈ شا نے کہا تھا " زندگی کا حقیقی مزہ اس بات میں ہے کہ ایسے مقصد کے لیے گزاری جائے جسے آپ اپنی نظر میں اعلی سمجھتے ہوں ۔ بجائے چھوٹی چھوٹی خود غرض تکلیفوں اور غموں کے بارے میں شکایات کرنے کے اور اس بات پر ناراض رہنے کے کہ دنیا نے مجھے خوش رکھنے کے لیے اپنے سارے کام کیوں نہیں چھوڑے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قدرت کی ایک طاقت بن جائیں ۔ میرا خیال ہے کہ میری زندگی میرے گرد تمام مخلوق سے متعلق ہے اور جب تک میں زندہ ہوں میرے لیے یہ خوش قسمتی کی بات ہوگی ۔ اس کے لیے میں تمام وہ کچھ کرتا رہوں جو میرے اختیار میں ہے ۔ میں چاہتا ہوں کہ جب میں مروں تو میں مکمل طور پر استعمال میں لا یا جاچکاہوں ۔ کیونکہ جتنا محنت سے میں کام کروں گا اتنا ہی زیادہ میں زندہ رہوں گا ۔ میں زندگی کو اس کی اپنی خاطر بہت چاہتا ہوں ۔ زندگی میرے لیے کوئی مختصر شمع نہیں ہے بلکہ یہ میرے لیے ایک زبردست قسم کی مشعل ہے جسے مجھے کچھ عرصے کے لیے تھامنے کا موقع ملا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ اس عرصے میں یہ اس قدر روشن ہو جائے کہ جتنی یہ ہوسکتی ہے۔ اس سے پہلے کہ اسے میں اگلی نسلوں کو تھما دوں "