کفیل — ایک اجنبی کی قید

یوسف نے جب سعودی عرب کی زمین پر پہلا قدم رکھا، تو اس کے ہاتھ میں ایک خواب تھا — اور کمر پر ایک کفیل کا نام۔جہاز سے اترا تو سامنے ایک شخص کھڑا تھا۔ نہ مسکراہٹ، نہ سلام۔بس سوال:"کفیل کون ہے؟"یوسف نے اقامہ نکالا۔
گارڈ نے اقامہ کو دیکھا، یوسف کو نہیں۔یوں لگا جیسے وہ انسان نہیں، ایک رجسٹرڈ پیکج ہو۔

یوسف کو کیمپ کے ایک کمرے میں پہنچایا گیا، جہاں سورج کی روشنی بھی اجازت لے کر آتی تھی۔ کام شروع ہوا — مزدوری کا، خامشی کا، اور وقت کے ساتھ ساتھ…ضمیر کا۔
کفیل کے دفتر میں ایک بورڈ لگا تھا: "بغیر اجازت نکلنا منع ہے، بیمار ہونا اطلاع کے بغیر جرم ہے، موبائل رکھنے پر تفتیش ہوگی۔" یوسف نے سوچا:"یہ کفالت ہے… یا قید؟"

رات کے سناٹے میں یوسف نے دیکھا: دیوار پر کسی نے ناخن سے ایک جملہ کھودا تھا: "ہم یہاں نہیں جیتے، صرف سانس لیتے ہیں۔" ہر اینٹ جیسے کہانی کہتی تھی— کسی نے یہاں ماں کی بیماری کی خبر سنی، کسی نے یہاں بیٹی کی شادی مس کردی، کسی نے یہاں موت کو اکیلا قبول کیا۔ یوسف نے دیوار کو چھوا —اس کے ہاتھ پر گرد نہیں، تاریخ تھی۔

ایک دن ایک بنگالی ورکر، فہد، نے کہا: "میں ایک کتاب لکھ رہا ہوں — ان دیکھے قیدیوں پر۔" یوسف نے حیرت سے دیکھا، "لیکن ہم تو آزاد ہیں؟" فہد نے مسکرا کر کہا: "کبھی کبھی قید زنجیر سے نہیں، اجازت سے ہوتی ہے۔"

وہی فہد، ایک رات سب کو جمع کر کے بولا: "ہم یہاں صرف کام نہیں کرتے، ہم انسان بھی ہیں۔ چلو کوئی بات کریں — اپنے نام سے، اپنے حق سے۔" یوسف نے پہلی بار خود کو خاموشی کے شور سے باہر آتے محسوس کیا۔ ایک گہرا سانس — جیسے دل نے پہلی بار سانس لیا ہو۔

اگلی صبح بیس افراد ہاتھ میں ایک پرچی لیے کھڑے تھے: "ہم انسان ہیں، املاک نہیں۔" گارڈز آئے، پہلے مسکرائے، پھر چیخے، پھر پکڑ لیا۔ فہد کو الگ لے جایا گیا، یوسف کو الگ قید میں ڈالا گیا۔ اسی رات کسی نے دروازے کے نیچے وہی کتاب سرکائی۔ پہلا صفحہ کھولا —نیا جملہ لکھا تھا: "بعض اوقات بغاوت کامیاب نہیں ہوتی، لیکن وہ خواب جگا دیتی ہے جو صدیوں سے دفن ہو۔"

یوسف کو اگلے ہفتے ڈیپورٹ کر دیا گیا۔ نئے ورکر نے کمرے میں آ کر پوچھا:
"یہ یوسف کون تھا؟" کسی نے کچھ نہ کہا، لیکن دیوار پر ایک چابی کا نشان کھداتھا—نیچے لکھا تھا: "قفل ٹوٹتے ہیں —جب کوئی پہلی سانس لے، پہلی بغاوت کرے۔"

یہ صرف یوسف کی کہانی نہیں۔ یہ ہر اُس شخص کی کہانی ہے جس کے خواب کسی دوسرے کے دستخط سے مشروط ہیں۔