جمہوریت لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
جمہوریت لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی انڈیا کی سب سے مقبول جماعت کیسے بنی؟

نیاز فاروقی

بی بی سی، نئی دہلی

6 اپريل 2022

1980 کی دہائی میں انڈیا کی معیشت تباہ کن حال میں تھی۔ سیاسی سطح پر ملک کی نام نہاد ’نچلی ذاتیں‘ اپنے حقوق مانگ رہی تھیں اور ساتھ ہی ہندوتوا کی فرقہ وارانہ سیاست انتخابی شکل اختیار کر رہی تھی۔ 1990 کی دہائی تک ملک کا ایک بڑا حصہ سڑکوں پر تھا اور وہ ایودھیا میں قائم بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کا مطالبہ کر رہا تھا۔

اس جنونی ہجوم کی قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی بنیادی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک (آر ایس ایس) کے رہنما کر رہے تھے۔ ستمبر 1990 میں بی جے پی کے سینئیر رہنما لال کرشن اڈوانی نے گجرات کے سوم ناتھ مندر سے ایک رتھ یاترا کی شروعات کی جس کا مقصد بابری مسجد کی جگہ رام مندر کو تعمیر کرنا تھا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی 

رتھ یاترا کے چند ہی مہینوں کے اندر بابری مسجد کو منہدم کر دیا گیا۔ ناقدین اور مداح دونوں اس رتھ یاترا کو انڈیا کی برسراقتدار جماعت بی جے پی کی تاریخ میں ایک اہم موڑ سمجھتے ہیں۔

ہندوتوا پر کئی کتابوں کے مصنف دھیریندر جھا کہتے ہیں کہ ’میرے حساب سے اگر رتھ یاترا نہ ہوتی تو بابری مسجد منہدم نہ ہوتی۔ یہ ایک اہم موڑ تھا۔ یہ ایک قسم کی لہر پیدا کرنے میں کامیاب ہو گئی جو بالآخر بابری مسجد کے انہدام پر ختم ہوئی اور بی جے پی کو ایک نئی شکل دی۔‘