ماسٹر کارڈ نے گزشتہ دنوں دنیا بھر میں سب سے زیادہ گھومے جانے والے شہروں کی فہرست جاری کی ہے۔
اس فہرست میں 20 ایسے شہروں کو شامل کیا گیا ہے جہاں گزشتہ سات سال یعنی 2009 سے 2016 تک بہت بڑی تعداد میں سیاحوں کا جانا ہوا۔
اس فہرست میں 11 ایشیائی شہر، 4 مشرقی وسطیٰ کے شہر جبکہ باقی یورپی شہر شامل ہیں۔
تو آپ بھی ان کا جائزہ لیں ہوسکتا ہے کوئی شہر آپ کو بھی گھومنے کے لیے پسند آجائے۔
20۔ پراگ، چیک جمہوریہ
کریٹیو کامنز فوٹو
پراگ " سو میناروں کا شہر" اور "شہرِ زریں" کے نام سے بھی مشہور ہے۔ 1992 سے پراگ کا تاریخی مرکز یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات میں شامل ہے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق پراگ کا قلعہ دنیا کے قدیم قلعوں میں سب سے بڑا ہے۔
19۔ شنگھائی، چین
کریٹیو کامنز فوٹو
چین کا یہ شہر کسی تعارف کا محتاج نہیں، جہاں اب ڈزنی ریزورٹ بھی کھل رہا ہے جبکہ شنگھائی ٹاور کی تعمیر بھی مکمل ہورہی ہے جو دنیا کی دوسری بلند ترین عمارت ہے۔
18۔ ویانا، آسٹریا
کریٹیو کامنز فوٹو
یہ آسٹریا کا ثقافتی، اقتصادی و سیاسی مرکز بھی ہے۔ ویانا وسط یورپ کے جنوب مشرقی گوشے میں دریائے ڈینیوب کے کنارے واقع ہے اور چیک جمہوریہ، سلوواکیا اور ہنگری کے قریب ہے۔ 2001 میں شہر کے مرکز کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا۔
17۔ اوساکا، جاپان
کریٹیو کامنز فوٹو
یہ جاپان کا دوسرا بڑا شہر ہے اور زمانہ قدیم سے ہی تجارتی لحاظ سے شہرت رکھتا ہے جبکہ اسے جاپان کا کچن بھی کہا جاتا ہے یعنی یہاں کے پکوان دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں جو سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے ہیں۔
16۔ روم، اٹلی
کریٹیو کامنز فوٹو
اٹلی کا دارالحکومت روم جسے لگ بھگ ایک ہزار سال تک مغربی دنیا کا سب سے اہم سیاسی مرکز، امیر ترین اور بڑے شہر کا اعزاز حاصل رہا اب بھی اپنے تاریخی آثار کی بناءپر دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے تاہم یہاں کی جدید عمارات اور دریا کے کنارے کی سیر بھی لوگوں میں بہت مقبول ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں افراد تعطیلات منانے کے لیے آتے ہیں۔
15۔ تائپے، تائیوان
کریٹیو کامنز فوٹو
یہ تائیوان کا دارالحکومت ہے اور اس کا تاریخی دریا کا کنارہ اور دو وادیاں اسے خوبصورت بناتے ہیں، تاہم اس کی وجہ شہرت جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس صنعتی علاقہ بھی ہے، چونکہ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے اس لیے بیرون ملک یہاں کے وفود کو چائنیز تائپے کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔
14۔ میلان، اٹلی
کریٹیو کامنز فوٹو
اگر تو آپ قدیم ثقافت خاص طور پر یورپی کلچر دیکھنا چاہتے ہیں تو اٹلی کے شہر میلان کا رخ ضرور کریں جبکہ اس یہاں کے لذیذ پکوان، اٹلی کی مخصوص کشش اور فیشن سب شرطیہ آپ کا دل موہ لیں گے۔
13۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ
کریٹیو کامنز فوٹو
ایمسٹرڈیم اپنی ایک تاریخی بندرگاہ کی وجہ سے بھی شہرت رکھتاہے جس کا نام ریکسمیوزیم ہے۔ ایمسٹرڈیم کے بازار ، کیفے اور نہریں بھی اس کی شہرت کا سبب ہیں بالخصوص یہاں کی نہروں کی وجہ سے ایمسٹرڈیم کو شمال کا وینس بھی کہا جاتا ہے۔
12۔ بارسلونا، اسپین
کریٹیو کامنز فوٹو
بارسلونا اسپین کا دوسرا بڑا شہر ہے اور بحیرہ روم کے کنارے واقع ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ مقامی ہسپانوی لوگوں کے بعد اس شہر میں سب سے بڑی آبادی پاکستانیوں کی ہے جو کہ 2011 کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 24 ہزار سے زائد ہے۔
11۔ ہانگ کانگ، چین
کریٹیو کامنز فوٹو
چین کا یہ صنعتی حب کسی ملک سے کم نہیں جہاں قدرتی ورثے کے تحفظ پر بہت زیادہ توجہ دی جاتی ہے، خاص طور پر یونیسکو کے طے کردہ جیو پارک میں۔ اس مقام پر شٹل بس کے ذریعے پہنچا جاتا ہے اور فیری سروس کے لیے ذریعے ایک گاﺅں کا دورہ کیا جاتا ہے جو زندگی کا یادگار تجربہ ثابت ہوتا ہے۔
10۔ سئیول، جنوبی کوریا
کریٹیو کامنز فوٹو
ایک کروڑ سے زائد آبادی کا حامل یہ شہر دنیا کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے، شہر میں جرائم کی شرح بہت کم ہے اور یہ ایشیا کے بڑے شہروں میں پرامن ترین شہر سمجھا جاتا ہے۔
9۔ ٹوکیو، جاپان
کریٹیو کامنز فوٹو
عالمی معیشت میں اپنی موجود اہمیت کے پیش نظر اسے نیویارک اور لندن کے ساتھ دنیا کے تین مراکزِ میں ٹوکیو کا شمار بھی ہوتا ہے، یہ دنیا کے مہنگے ترین شہروں میں سے ایک ہے مگر طرز زندگی کے لحاظ سے اسے دنیا کے چند بہترین شہروں میں سے ایک مانا جاتا ہے جبکہ یہاں کے خوبصورت مضافات سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی جانب کھینچتے ہیں۔
8۔ استنبول، ترکی
کریٹیو کامنز فوٹو
ترکی کا یہ شمال مغربی شہر باسفورس کے ایک جانب یورپ کے علاقے تھریس اور دوسری جانب ایشیا کے علاقے اناطولیہ تک پھیلا ہوا ہے اس طرح وہ دنیا کا واحد شہر ہے جو دو براعظموں میں واقع ہے۔ استنبول تاریخ عالم کا واحد شہر جو تین عظیم سلطنتوں کا دارالحکومت رہا ہے جن میں رومی سلطنت، بازنطینی سلطنت اورسلطنت عثمانیہ شامل ہیں۔استنبول کو ”سات پہاڑیوں کا شہر “ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ شہر کا سب سے قدیم علاقہ سات پہاڑیوں پر بنا ہوا ہے جہاں ہر پہاڑی کی چوٹی پر ایک مسجد قائم ہے، یہاں جدت و قدامت کا امتزاج دیکھنے والوں کے لیے یہاں کا سفر زندگی کا یادگار ترین تجربہ بنادیتا ہے۔
7۔ کوالالمپور، ملائیشیا
کریٹیو کامنز فوٹو
دنیا بھر کے مشہور ہوٹل کوالالمپور شہر میں موجود ہیں۔ کوالالمپور کے اہم سیاحتی مقامات میں پارلیمنٹ ہاو ¿س، پیٹالنگ اسٹریٹ، قومی محل، کوالالمپور ٹاور، نیشنل میوزیم، مرکزی مارکیٹ، قومی یادگار شامل ہیں۔
6۔ سنگاپور
کریٹیو کامنز فوٹو
دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک چھوٹا سا ملک، جو مہنگا ضرور ہے مگر یہاں پرتعیش مقامات کی بھرمار ہے جو دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔
5۔ نیویارک، امریکا
کریٹیو کامنز فوٹو
نیویارک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ شہر ہے جو کبھی سوتا نہیں، یہاں کا زبردست پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم سیاحوں کے لیے شہر کو کھوجنا آسان بناتا ہے اور یہ وہ شہر ہے جہاں دنیا کے ہر حصے کے باسی رہائش پذیر ہیں اس لیے سیاحوں کو غیرملک میں زیادہ اجنبیت بھی محسوس نہیں ہوتی۔
4۔ دبئی، یو اے ای
اے پی فائل فوٹو
3 یا چار دہائیوں قبل دبئی ایک صحرائی مقام سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ آج یہ دنیا کی سب سے بلند عمارت برج الخلیفہ، 1358 فٹ کے پرنسسز ٹاور اور ڈیڑھ سو سے زائد بلند و بالا عمارات کا مرکز بن چکا ہے۔
3۔ پیرس، فرانس
کریٹیو کامنز فوٹو
محبت کا شہر قرار دیا جانے والا پیرس سیاحت کے لحاظ سے دنیا کے معروف ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور سالانہ 4 کروڑ 50 لاکھ افراد اس شہر کی سیر کرتے ہیں جن میں سے 60 فیصد غیر ملکی ہوتے ہیں۔ یہاں کی شاندار و تاریخی عمارات، عالمی سطح پر معروف ادارے اور مشہور باغات دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔
2۔ لندن، برطانیہ
کریٹیو کامنز فوٹو
لندن کسی تعارف کا محتاج نہیں، یہ ان چند شہروں میں سے ایک ہے جہاں ہر سال سب سے زیادہ سیاح رخ کرتے ہیں۔ لندن دنیا کے ممتاز تجارتی، معاشی اور ثقافتی مراکز میں سے ایک ہے اور دنیا بھر میں سیاسی، تعلیمی، تفریحی، صحافتی، فیشن اور فنون لطیفہ پر اس کے گہرے اثرات اس کے بین الاقوامی شہر ہونے کے شاہد ہیں۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل چار مقامات کا تعلق بھی لندن سے ہے، جن میں ویسٹ منسٹر محل اور کلیسائے ویسٹ منسٹر، کلیسائے سینٹ مارگریٹ، لندن برج، گرینچ کی تاریخی آبادی اور شاہی نباتاتی باغیچہ شامل ہیں۔
1۔ بنکاک، تھائی لینڈ
کریٹیو کامنز فوٹو
بنکاک کو اس وقت دنیا کے مقبول ترین سیاحتی مقام کا اعزاز حاصل ہے، جس کی وجہ اس کا سستا ترین ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں کے تاریخی و جدید خوبصورت مقامات، چہل پہل، ساحل اور دیگر تفریحی مراکز ہیں جو اسے یہ درجہ دلاتے ہیں۔ رواں سال ایک فہرست میں اسے دنیا کا دوسرا سستا ترین سیاحتی مقام قرار دیا گیا تھا جہاں ایک سیاح کے لیے روزانہ کا اوسط خرچ 69.38 ڈالرز یا 7 ہزار پاکستانی روپے سے زائد ہے۔