مجھے یاد ہے، وہ ایک خاموش رات تھی۔ ستارے جیسے کسی نئی امید کے گواہ بنے آسمان پر چھائے تھے۔ میں نے ایک دعا کی تھی — "یا رب! مجھے وہ دنیا دکھا جو قرآن کی تعبیر ہو، جو تیرے وعدے کی حقیقت ہو۔"
پھر جیسے وقت ٹھہر گیا۔ میں نہ سو رہا تھا، نہ جاگ رہا تھا۔ میں بس… دیکھ رہا تھا۔
آنکھ کھلی تو میں ایک نئے شہر میں تھا — نہ وہ مشرق تھا، نہ مغرب۔ وہ ایک نیا افق تھا، جہاں اذان کی صدا ہواؤں میں گھلی ہوئی تھی، اور قرآن کی آیات دیواروں پہ نہیں، دلوں پر کندہ تھیں۔