مشاہیر اسلام کے خطبات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
مشاہیر اسلام کے خطبات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ؒ محاضرات فقہ ، خطبہ نمبر 4 ( اہم فقہی علوم : ایک تعارف) - ڈاکٹر محمود احمد غازی

ؒ محاضرات فقہ ، خطبہ نمبر3 (علم اصول فقہ ) - ڈاکٹر محمود احمد غازی

ؒ محاضرات فقہ ، خطبہ نمبر 2(فقہ اسلامی کے امتیازی خصائص ) - ڈاکٹر محمود احمد غازی

ؒ محاضرات فقہ ، خطبہ نمبر 1(فقہ اسلامی علوم اسلامیہ کا گل سرسبد ) - ڈاکٹر محمود احمد غازی

محاضرات سیرت خطبہ 1 ، ڈاکٹر محمود احمد غازی ؒ



متعلقہ موضوعات: 




  1. آنحضرتﷺ اور نوجوان ۔ ڈاکٹر محمد حمید اللہ ؒ
  2. محفل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شرعی حیثیت
  3. عید میلاد النبی، ایک غلطی کی نشاندہی۔۔۔۔۔!!
  4. ہم جشن عید میلاد النبی کیوں نہیں مناتے؟ شیخ الاسلام - مولانا مفتی محمد تقی عثمانی 
  5. عید میلاد النبی ﷺ اور صحابہ کرام کا عمل - مفتی محمد تقی عثمانی
  6. کیا نبی ﷺ یا صحابہؓ یہود کے مذہبی تہواروں میں شرکت کرتے تھے؟ جاوید احمد غامدی
  7. سیرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ
  8. غزوہ ٔ احزاب (جنگ خندق)
  9. محمد رسول اللہ ﷺ کی 9 تلواریں اور ان کی تصاویر -
  10. اسلام کے قلب اور جگر پر حملے - سید ابوالحسن علی ندوی ؒ
  11. معرکہ احد کا منظر
  12. جنگ بدر کے تین سبق آموز واقعات - سید ابوالاعلی مودودیؒ 
  13. نبی ﷺ کا مقام اور مرتبہ - جاوید احمد غامدی
  14. تعلیماتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نفسیاتی پہلو ـ شفاقت علی شیخ
  15. معراج النبی ﷺ کے بارے میں نظریات ۔ مفتی منیب الرحمن
  16. سیرت کے مصادر و مآخذ
  17. تاریخی روایات کو پرکھنے کا معیار- ڈاکٹر حافظ محمد زبیر
  18. سید ابوالاعلٰی مودودی ؒ کا ایک نادر خطاب (مکہ مکرمہ میں حج کے دوران)
  19. میں اور میرے رسولﷺ
  20. اسلام کے بین الاقوامی سفیر ڈاکٹر محمد حمیداللہؒ - ڈاکٹر محمد غطریف شہباز ندوی
  21. حقوقِ انسانی: سیرتِ نبویؐ کی روشنی میں ۔ ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی
  22. منشورانسانیت : نبی اکرم ﷺکا خطبۂ حجۃ الوداع ، مولانا زاہد الراشدی
  23. مولانا مودودی کا تصور حدیث و سنت
  24. توہین رسالت کا مسئلہ
  25. توہین رسالت کی سزا
  26. صحابہ کرام کی ہجرت حبشہ کا واقعہ
  27. روضۂ نبویؐ پرسید ابوالاعلی مودودی ؒ 
  28. بعثت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندویؒ 
  29. بعثت محمد ﷺ سے پہلے بدھ مت کے اثرات اور تغیرات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 
  30. بعثت محمد ﷺ سے پہلے ایران کے سیاسی اور معاشرتی حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 
  31. بعثت محمد ﷺ سے پہلے یہویوں اور عیسائیوں کی باہم منافرت - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندویؒ 
  32. بعثت محمد ﷺ سے پہلے رومی سلطنت کے سیاسی اور معاشرتی حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 
  33. بعثت محمد ﷺ سے پہلے ہندوستان کے حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ ("")
  34. دین مسیحیت چھٹی صدی عیسوی میں - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ (1) 
  35. قرآن اور حدیث کا باہمی تعلق اور تدوین حدیث - مولانا سید سلیمان ندویؒ 
  36. بعثت محمد ﷺ سے پہلے دنیا کے مذھبی اور سیاسی حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 
  37. عہد رسالت میں مثالی اسلامی معاشرے کی تشکیل
  38. رسول اللہ ﷺ اپنے گھر میں - ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی 
  39. محمد عربی کی نبوت - جاوید احمد غامدی 
  40. اور آپ ﷺ ہنس پڑے !! (قسط دوم )
  41. اور آپ ﷺ ہنس پڑے !! (قسط اول )
  42. اصحاب رسول اللہ ﷺ - مولانا وحید الدین خاں
  43. معراج النبی ﷺ ۔۔۔عظیم معجزہ (ماہ رجب 13 نبوی )
  44. خطوط نبوی (ﷺ)کی تحقیق
  45. سیرت کا پیغام
  46. رخصتی کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر
  47. زینتوں سے پرہیز - حدیث کی روشنی میں 
  48. رحمۃٌ للعالمینؐ، سیّد ابوالاعلیٰ مودودی
  49. اسوۂ حسنہ انتقام نہیں، عفوودرگزر
  50. مطالعۂ سیرت النبی ﷺ
  51. آپ ﷺ کی خلوت نشینی اور پہلی وحی:
  52. اسم پاک محمدﷺ ، مولنا عبدالرحمن ندوی نگرامی ؒ
  53. نقوش نمبر: سیرت النبی ﷺ (مجلد: 1-12) مدیر۔۔محمد طفیل صاحب ادارہ فروغ اردو ۔۔۔لاہور , (اس خاص نمبر میں  اردوزبان کے مستند سیرت نگاروں کے مضامین اور تحقیقات  شامل ہیں ۔ )

عید میلاد النبی ﷺ اور صحابہ کرام کا عمل - مفتی محمد تقی عثمانی




--------------------
یہ بھی پڑھیں !

عید میلاد النبی، ایک غلطی کی نشاندہی۔۔۔۔۔!!


سیرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ

غزوہ ٔ احزاب (جنگ خندق)

تعلیماتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نفسیاتی پہلو ـ شفاقت علی شیخ

معراج النبی ﷺ کے بارے میں نظریات ۔ مفتی منیب الرحمن

سیرت کے مصادر و مآخذ

سید ابوالاعلٰی مودودی ؒ کا ایک نادر خطاب (مکہ مکرمہ میں حج کے دوران)

میں اور میرے رسولﷺ

اسلام کے بین الاقوامی سفیر ڈاکٹر محمد حمیداللہؒ - ڈاکٹر محمد غطریف شہباز ندوی

حقوقِ انسانی: سیرتِ نبویؐ کی روشنی میں ۔ ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

منشورانسانیت : نبی اکرم ﷺکا خطبۂ حجۃ الوداع ، مولانا زاہد الراشدی

مولانا مودودی کا تصور حدیث و سنت

توہین رسالت کا مسئلہ

توہین رسالت کی سزا

صحابہ کرام کی ہجرت حبشہ کا واقعہ

روضۂ نبویؐ پرسید ابوالاعلی مودودی ؒ 

بعثت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندویؒ 

بعثت محمد ﷺ سے پہلے بدھ مت کے اثرات اور تغیرات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 

بعثت محمد ﷺ سے پہلے ایران کے سیاسی اور معاشرتی حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 

بعثت محمد ﷺ سے پہلے یہویوں اور عیسائیوں کی باہم منافرت - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندویؒ 

بعثت محمد ﷺ سے پہلے رومی سلطنت کے سیاسی اور معاشرتی حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 

بعثت محمد ﷺ سے پہلے ہندوستان کے حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ ("")

دین مسیحیت چھٹی صدی عیسوی میں - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ  (1) 

قرآن اور حدیث کا باہمی تعلق اور تدوین حدیث -  مولانا سید سلیمان ندویؒ 

بعثت محمد ﷺ سے پہلے دنیا کے مذھبی اور سیاسی حالات - مفکر اسلام سید ابوالحسن علی ندوی ؒ 

عہد رسالت میں مثالی اسلامی معاشرے کی تشکیل

رسول اللہ ﷺ اپنے گھر میں - ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی 

محمد عربی کی نبوت - جاوید احمد غامدی 

اور آپ ﷺ ہنس پڑے !! (قسط دوم )

ڈاکٹر مہاتیر محمد وزیر اعظم ملائشیا کے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی 2019ء میں خطاب کا اردو ترجمہ

 اقوام متحدہ 2019ء میں مہاتر محمد کا خطاب 
’’ محترم صدرِ مجلس۔لگ بھگ پچھتر برس پہلے پانچ ممالک نے دوسری عالمی جنگ کے فاتح ہونے کا دعویٰ کیا اور اس دعویٰ کی بنیاد پر انھوں نے خود کو ویٹو کا اختیار دے کر باقی دنیا پر حکمرانی کا حق اپنے تئیں اپنے نام کر لیا۔یہ حق اس تنظیم ( اقوامِ متحدہ ) کو قائم کرتے ہوئے حاصل کیا گیا جس کا منشور ہی جنگوں کا خاتمہ اور تنازعات کا پرامن حل ڈھونڈنا قرارپایا۔یہ ممالک بھول گئے کہ جن انسانی حقوق اور مساوات کے وہ چیمپئن ہیں۔ ویٹو پاور بذاتِ خود ان کے اس دعویٰ کی کتنی بڑی نفی ہے۔

ویٹو پاور کا نتیجہ یہ نکلا کہ نظریاتی بنیادوں پر بٹی ان طاقتوں نے نہ صرف عالمی مسائل کے پرامن حل کا دروازہ بند کر دیا بلکہ تنظیم کے رکن باقی دو سو ارکان کی خواہشات کے احترام سے بھی انکار کر دیا۔مگر ان ویٹو پاورز کی ڈھٹائی ملاخطہ کیجیے کہ وہ دیگر ممالک کو کہتی ہیں کہ وہ مناسب حد تک جمہوری نہیں۔یہ پانچوں اپنے ویٹو کے حق کو برقرار رکھنے کے لیے اسلحے کی دوڑ اور جنگوں کے فروغ کو جائز سمجھتے ہیں۔  لڑائی کی وجوہات ایجاد کرتے ہیں تاکہ کاروبار پھلتا رہے اور کوئی انھیں چیلنج نہ کر سکے۔کیا یہی مقصد تھا اقوامِ متحدہ کے قیام کا ؟ کیا یہ ڈھانچہ تاحیات اسی طرح رہے گا ؟

’’ جمہوریت اسلام‘‘ خطاب : علامہ شبلی نعمانی ؒ

اسلام بحیثیت ایک مکمل مذہب کے اسلام کی بہترین جمہوریت ، علامہ شبلی نعمانی کا لیکچر مدرسۃ العلوم علی گڑھ میں1913ء


جمہوریت اسلام - خطاب : علامہ شبلی نعمانی ؒ 
’’ ہماری قوم کے قابل فخر فرد فرید اور زمانہ حال کے مورخ بے نظیر علامہ شبلی نعمانی وقتاً فوقتاً علی گڑھ میں رونق افروز ہو کر کالج کے طلبہ کو اپنے پاکیزہ خیالات اور اسلام کی اصلی تعلیمات سے آگاہ کرتے رہتے ہیں، چنانچہ آپ نے حال میں علی گڑھ تشریف لا کر 21 فروری 1913 ء کو نماز جمعہ کے بعد اسٹریچی ہال میں طلبہ کے روبرو ایک مبسوط تقریر فرمائی، جس کا خلاصہ یہ ہ ہے  " (علی گڑھ گزٹ)

حضرات! گو مجھے ہندوستان کے ہر گوشہ میں تقریر کرنے کے موقعے ملے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ تقریر کا اصلی مقام علی گڑھ ہے، کیونکہ تمام ہندوستان میں جیسے سامعین، جیسے قدر شناس، جیسے اندازہ داں علی گڑھ میں ہیں، اور کہیں نہیں ہیں پھر یہ کہ علی گڑھ میں تقریر کرنا ہندوستان کے سات کروڑ مسلمانوں کے سامنے تقریر کرنے کے برابر ہے۔ اسی لیے میری ہمیشہ یہ خواہش رہی کہ سال میں کم از کم چھ مہینے کالج میں بسر کروں (اور نواب محسن الملک مرحوم اور مسٹر ماریسن کے زمانہ میں اس قسم کا ایک معاہدہ تک ہو گیا تھا) مگر بعض موانع علی الخصوص ندوہ کے کام نے مجھے اپنے اس ارادہ کی تکمیل سے باز رکھا، خدا کرے کہ یونیورسٹی اسکیم جلد عملی صورت میں آئے، تاکہ مجھے بھی اس کی خدمت کا موقع ملے، خوش قسمتی سے جیسے کارکن اور اولڈ بوئز اور طلبہ علی گڑھ کو ملے ہیں، اگر ندوہ کو ملیں تو اس کی ترقی کی فکروں سے بہت کچھ سبکدوشی حاصل ہو سکتی ہے۔

اقبال کی شاعرانہ عظمت ۔ کچھ پہلو ۔ مقرر: ڈاکٹر خورشید رضوی




ڈاکٹر خورشید احمد رضوی کا مختصر تعارف 



مضمون : ڈاکٹر خورشید رضوی کے ساتھ ایک شام ۔  ڈاکٹر حسین احمد براچہ 


روزنامہ 92، 03 نومبر 2018ء


نہ اب ڈاکٹر خورشید رضوی جیسے با کمال اساتذہ کہیں نظر آتے ہیں اور نہ ہی ڈاکٹر زاہد منیر جیسے اساتذہ کے قدردان شاگرد کہیں دکھائی دیتے ہیں۔ ڈاکٹر خورشید رضوی آج کے دور کی ایک عظیم علمی و ادبی شخصیت ہیں۔ وہ ایک ایسے عبقری ہیں جن کی ذات میں کئی متنوع رنگ اہتمام کے ساتھ یک جا ہو گئے ہیں۔ وہ عربی زبان و ادب کے استاد ہیں اور محقق ہیں جن کا نہ صرف برصغیر پاک و ہند میں ڈنکا بجتا ہے بلکہ عالم عرب میں بھی بہت سے اہل علم ان کی تحقیقی کاوشوں کے نہ صرف مداح ہیں بلکہ جامعہ ازہر مصر سے لے کر عراق و اردن اور شام و لبنان میں بھی ان کی عربی نگارشات کو استحسان اور حیرت و استعجاب کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔اردو ان کی مادری زبان ہے تا ہم اس زبان کے ادب کا انہوں نے ایک طالب علم کی حیثیت سے مطالعہ کیا ہے۔ فارسی سے انہیں عشق کی حد تک لگائو ہے۔ مولانا روم، شیخ سعدی، حافظ شیرازی، غالب اور اقبالؔ کے فارسی کلام کے کئی طویل حصے انہیں حفظ ہیں۔ وہ فارسی زبان کے مزاج، اس کی باریکیوں اور لطافتوں کے گہرے رمز شناس ہیں۔ انگریزی زبان و ادب کا بھی وہ ایک طویل عرصے تک بڑی عرق ریزی سے مطالعہ کرتے رہے ہیں۔ 

سید ابوالاعلٰی مودودی ؒ کا خطاب "سیاسی کارکنوں سے خطاب"


مولانا محمد تقی عثمانی کا خطاب " دعا کی قبولیت "


گم شدہ متاع کی تلاش میں ۔ خطاب : شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی ؒ ٭

(ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن  شمارہ ، مارچ 2019)

حامدا و مصلیاً: اما بعد ! جلسوں کی عام روش کا اقتضا یہ ہے کہ میں سب سے پہلے اس عزتِ صدارت پر، جو ایک نہایت ہی سرفروشانہ ایثار و شجاعانہ جد و جہد کرنے والی جماعت کی طرف سے مجھ کو مرحمت ہوئی ہے، شکرگزاری اور منت پذیری کا اظہار کروں۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ شکریہ چند وقیع اور شان دار الفاظ سے ادا نہیں ہوسکتا اور نہ مجھ کو محض رسمی اور مصنوعی ممنونیت کی نمایش اس بھاری ذمہ داری کے بوجھ سے سبک دوش کرسکتی ہے، جو فی الحقیقت آپ نے اس عزت افزائی کے ضمن میں مجھ پر عائد کی ہے۔ دو چار پھڑکتے ہوئے جملے بلاشبہہ عارضی طور پر مجلس کو محظوظ کرسکتے ہیں، مگر میں خیال کرتا ہوں کہ میری قوم اس وقت فصاحت و بلاغت کی بھوکی نہیں ہے اور نہ اس قسم کی عارضی مسرتوں سے اس کے درد کا اصلی درمان ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے ضرورت ہے ایک قائم و دائم جوش کی، نہایت صابرانہ ثبات قدم کی، دلیرانہ مگر عاقلانہ طریق عمل کی، اور اپنے نفس پر پورا قابو پانے کی۔ غرض ایک پختہ کار بلند خیال اور ذی ہوش محمدی بننے کی!

دنیا کو اسلام کی کیا ضرورت ہے؟ ملتان یونیورسٹی ، مارچ ۱۹۸۰ ۔ مقرر : ڈاکٹر محمد حمید اللہ ؒ


قدیم عربی نصاب کے نقائص - علامہ شبلی ؒ

(یہ تقریر ندوۃ العلماء کے سالانہ  اجلاس 1894ء میں کی گئی) 

جناب صدر انجمن و دیگر حضرات! 

قبل اس کے کہ میں اصل مضمون کے متعلق کچھ گفتگو کروں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ہم مسلمانوں کو علم کے ساتھ کیا تعلق ہے؟ مسلمانوں کی قوم کی حقیقت اور ماہیت جو کچھ کہو مذہب ہے۔ 

مسلمان کے لفظ کے اطلاق کے لیے کیا خصوصیت درکار ہے؟ سید ہونا؟ شیخ ہونا؟ مغل ہونا؟ عربی ہونا؟ عجمی ہونا؟ کچھ نہیں صرف کلمہ توحید کا دل سے ماننا اور زبان سے اقرار کرنا اس سے ظاہر ہے کہ مسلمانوں کی قومیت کی بنیاد، سیادت، مشخیت، غربیت، عجمیت نہیں ہے بلکہ اسلام ہے اور اسلام کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ 

اس امر کے ثابت ہونے کے بعد کہ ہماری قومیت اور اسلام، گویا مترادف الفاظ ہیں ہم کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اسلام کو علم سے کیا تعلق ہے؟ کیونکہ جو تعلق علم کو اسلام کے ساتھ ہو گا وہی ہمارے ساتھ بھی ہو گا۔ 

اسلام کی بنیاد، اسلام کی ترکیب، اسلام کے نظام پر جب غور کیا جاتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ اسلام اور علم آپس میں متلازم ہیں، قرآن مجید میں جہاں جہاں اسلامی عقائد کا ذکر ہے اور ان کے تسلیم اور اذعان کا حکم ہے اجتہادی حیثیت سے ہے نہ کہ تقلیدی، یعنی خود سوچو، دیکھو، غور کرو 

اولم یتفکروا فی السموات والارض 

بلکہ خود دعوت اسلام اور تبلیغ اسلام میں استدلالی اور علمی حیثیت ملحوظ ہے